اسلام آباد (نیو زڈیسک) کم عمری یا نابالغ بچیوں اور بچوں کی شادیوں میں مسلمانوں کی نسبت ہندو ، افریقی اور عیسائی لوگ زیادہ آگے ہیں پاکستان 200 ممالک کی فہرست میں 10 ویں نمبر پر ہے سندھ ، کے پی کے نے قانون سازی کر لی ، پنجاب اور گلگت بلتستان اسمبلی نے اس بل کی مخالفت کی ہے ایک رپورٹ کے مطابق خواتین میں معاشرتی تحفظ کی عدم موجودگی کا احساس ، ناخواندگی اور مذہبی روایات دراصل کم سنی یا بچپن ہی میں لڑکیوں کو بیاہ دینے کی فرسودہ روایت کا سبب ہیں کم عمری میں شادی کے نتیجے میں لڑکیوں کو صحت کے مسائل کا سامنا رہتا ہے اور بچوں کی پرورش بھی نہیں کر پاتی ہیں انٹار کیٹکا کے برف زاروں میں جو عیسائی اور لادینی قبائل رہتے ہیں ان میں بھی بچپن کی شادیاں عام ہیں۔