ڈیووس(نیوز ڈیسک)امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے کہا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے وزرائے اعظم کے درمیان رابطے محض اتفاق نہیں تھے،جبکہ ایران کو ایٹمی ہتھیاربنانے سے روکا گیاورنہ وہ دوماہ میں ایٹمی ہتھیارحاصل کرسکتاتھا۔عالمی اقتصادی فورم سے خطاب کرتے ہو ئے امریکی وزیرخارجہ نے کہاہے کہ ہم پاک بھارت تعلقات کی بہتری کیلئے حوصلہ افزائی کررہے ہیں، پاک بھارت وزرائے اعظم کے درمیان رابطے محض اتفاق نہیں تھے۔ انہوںنے کہاکہ عالمی طاقتوں کے ساتھ ملکر ہم نے ایران کوایٹمی ہتھیاربنانے سے روک دیاہے ورنہ وہ چند ماہ میں اتنایورینیم حاصل کرسکتاتھا جس سے دس سے بارہ ایٹم بم بنائے جاسکتے تھے۔ انہوں نے کہاکہ اقوام متحدہ کے ادارے کے پاس اتنی صلاحیت نہیں کہ وہ ایران کو روک سکتا اس لئے ہم نے پابندیوں کاراستہ اختیار کیا مگربعد میں عالمی برادری کے ذریعے رابطوں سے اس کی راہ ہموار کی گئی۔انہوں نے کہاکہ دو سال قبل جب باقاعدہ بات چیت شروع ہوئی توایران چند سالوں میں19ہزارسے زائدسنٹری فیوج تیارکرچکاتھا اورچندماہ میں وہ بھاری پانی کاری ایکٹربنالیتا جس سے وہ ہتھیاربنانے کے قابل پلوٹونیم بھی حاصل کرسکتا ماہرین نے ہمیں بتایا کہ ایران دو ماہ میں ایٹمی ہتھیاربناسکتا ہے لیکن آج ہم نے ایران کو اس راستے پرچلنے سے روک دیا ہے اس کاپلوٹونیم حاصل کرنے کاراستہ بند ہوچکا ہے یورینیم کے ذخائرمیں بھی بڑے پیمانے پرکمی کی گئی ہے اور اس کی افزودگی کی صلاحیت بھی کم ہوگئی ہے اب اسے ایٹم بم بنانے کیلئے ایک سے دس سال کاعرصہ درکارہوگا آئی اے ای اے کے 130انسپکٹر24گھنٹے اس پرنظررکھیں گے۔ آئی اے ای اے شفاف اورقابل تصدیق اقدامات کرچکاہے ایرانی ماہرین نے خوداپنی اس صلاحیت کو تقریباً دفن کردیاہے