لندن (نیوز ڈیسک)کینیڈا کے نئے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کی ایک وڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں وہ ایک مسجد کے اندر مسلمانوں سے گفتگو کرتے ہوئے اور ان کے ساتھ نماز مغرب میں شریک ہوتے دکھائی دے رہے ہیں۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کو یہ وڈیو یوٹیوب پر ملی ہے جس کو پیر کے روز (کل) پوسٹ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ 2013 کے رمضان میں ٹروڈو کے اس مسجد کے دورے کی تصاویر کینیڈا کی اور دیگر نیوز ویب سائٹوں پر پھیلی ہوئی ہیں۔ تمام ہی ویب سائٹوں نے اس دورے کی وڈیو کا بھی ذکر کیا ہے تاہم کسی بھی سائٹ پر اس تحریری خبر کے ساتھ پوسٹ نہیں کیا گیا۔ لہذا اب یہ پہلی مرتبہ منظر عام پر آئی ہے۔وجیہ شخصیت کے مالک 45 سالہ ٹروڈو نے، جو تین بیٹوں کے والد بھی ہیں، جب کینیڈا کے انتہائی مغربی صوبے برٹش کولمبیا کے شہر سرے (Surrey) میں “الجماعہ مسجد” کا دورہ کیا، تو ±اس وقت وہ وزیراعظم نہیں بلکہ لبرل پارٹی کے سربراہ تھے۔ اسلامی طرز کے لباس میں ملبوس ٹروڈو نے نماز کی ادائیگی کے بعد حاضرین سے مختصر خطاب کیا۔ اپنے خطاب کا آغاز انہوں نے “السلام علیکم” کہہ کر کیا، جس کا جواب تمام حاضرین نے بھرپور طریقے سے دیا۔ جسٹن ٹروڈو نے حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ “آپ لوگوں نے مجھے اس رات نماز میں شمولیت کا عظیم شرف بخشا ہے”۔ انہوں نے مزید کہا کہ “رمضان کی اقدار یہ کینیڈا کی بھی اقدار ہیں”۔مسجد کے امام نے جسٹن ٹروڈو کو دور جدید کا نجاشی قرار دیاجسٹن ٹروڈو جو 4 نومبر 2015 سے کینیڈا کے وزیراعظم ہیں، ان کا ملک اب تک دس ہزار شامی پناہ گزینوں کو اپنے اندر سموچکا ہے۔ ٹروڈو نے 2013 میں ہی ایک دوسری مسجد کا بھی دورہ کیا تھا، تاہم اس وقت وہ نماز میں شریک نہیں ہوئے تھے۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ کو حاصل ہونے والی معلومات کے مطابق ٹروڈر نے نسل پرستی اور فرقہ واریت کے انسداد کے لیے اپنی شدید خواہش کا اظہار کیا اور یہ بھی واضح کیا کہ وہ مسلمانوں کو کینیڈیئن معاشرے کا ایک اہم جزو سمجھتے ہیں۔گزشتہ نومبر میں جب نامعلوم افراد نے کینیڈا کی ایک مسجد میں جس کا نام “السلام مسجد” ہے، آگ لگادی تھی تو ٹروڈر نے اس کارروائی کی سخت مذمت کی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ اتحادی حکومت “ذمہ دار افراد کو گرفتار کرنے کی بھرپور کوشش کرے گی” اور پھر عملی طور پر ان افراد کو گرفتار بھی کرلیا گیا تھا۔ دوسری جانب “اونٹاریو” صوبے کے گرجا گھروں نے مسجد کے جل جانے کی وجہ سے متاثرہ مسلمانوں کے لیے اپنے دروازے کھول دیے، تاکہ مسلمان وہاں اپنی نمازیں ادا کرسکیں۔ مزید برآں گرجا گھروں نے مسجد (جس کا اکثر حصہ جل چکا تھا) کی تعمیر نو کے لیے خود عطیات جمع کرنے کی مہم چلائی اور بہت کم وقت میں 1 لاکھ ڈالر جمع کرلیے، جو کہ ضرورت سے زاید رقم تھی۔یوٹیوب پر ایک دلچسپ وڈیو ہے جو ویب سائٹ پر تلاش کے خانے میں “شعبان شریف ماضی جسٹن ٹروڈو” لکھ کر آسانی سے مل سکتی ہے۔ اس وڈیو میں کینیڈا کے صوبے البرٹا کے شہر “ایڈمونٹن” کی مسجد اور اسلامک سینٹر کے امام ڈاکٹر شعبان کا خطبہ ہے۔ وڈیو میں 38ویں منٹ پر وہ جسٹن ٹروڈو کا ذکر کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ وہ “عصر جدید کے نجاشی” ہیں۔ ڈاکٹر شعبان کا اشارہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں حبشہ کے نصرانی بادشاہ نجاشی اصحمہ بن ابجر کی جانب تھا، جس نے قریش کے مظالم سے تنگ آ کر ہجرت کرنے والے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی جماعت کو پناہ دی اور ان کا دفاع بھی کیا۔