پیر‬‮ ، 29 دسمبر‬‮ 2025 

عالمی طاقتوں سے معاہدہ: ایران، امریکہ کو 40 ٹن بھاری پانی فروخت کرے گا

datetime 13  جنوری‬‮  2016 |

تہران(نیوز ڈیسک) ایرانی جوہری ادارے کے نائب چیف کا کہنا ہے کہ عالمی طاقتوں سے معاہدے کے تحت ایران اس کے پاس موجود ‘بھاری پانی’ کا کچھ حصہ امریکا کو فروخت کرے گا۔خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق علی اصغر زریں نے ان رپورٹس کی تردید کی کہ ایران نے اراک جوہری ریکٹر کے اہم حصے کو ختم کردیا ہے، جو کہ تہران کے عالمی طاقتوں سے ہونے والے جوہری پروگرام معاہدے کے بدلے میں پابندیاں اٹھائے جانے کے حوالے سے اہم قدم تصور کیا جارہا تھا۔ایران کی نیوز ایجنسی آئی آر این اے کے حکام نے ایران کی ایٹمی توانائی کی تنظیم کے نائب سربراہ علی اصغر زریں کا کہنا تھا کہ ‘ایک تیسر ے فریق ملک کے ذریعے سے ایران امریکا کو 40 ٹن بھاری پانی فروخت کرے گا’۔انھوں ںے کہا کہ ‘برآمد کیے جانے والے بھاری پانی کا 6 ٹن جوہری سہولیات جبکہ دیگر امریکی ریسرچ سینٹر میں استعمال ہوگا’۔خیال رہے کہ ایران کی جوہری سائٹ اراک میں بھاری پانی کی پیداوار کا پلانٹ موجود ہے جو کہ گذشتہ کئی سالوں سے کام کررہا ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ سال جولائی میں ایران اور 6 عالمی ممالک کے درمیان ہونے والے جوہری معاہدے کے مطابق ایران نے اراک کے بھاری پانی کے ریکٹر کو منتقل کرنے اور اس بات کی یقین دہانی کروانے کہ آئندہ یہ جوہری ہتھیار بنانے کے لئے استعمال نہیں ہوگا پر اتفاق کیا تھا۔یاد رہے کہ یہ معاہدہ ایران اور 6 عالمی طاقتوں (پی فائیو228وان گروپ) امریکا، برطانیہ، چین، فرانس، روس اور جرمنی کے درمیان طے پایا تھا.گذشتہ دنوں آنے والے رپورٹس میں کہا گیا تھا کہ اراک کا اہم حصہ ہٹا دیا گیا ہے تاہم زریں کا کہنا تھا کہ ایسا کچھ نہیں ہوا ہے اور یہ بھی کہ تہران اب بھی معاہدے کے مطابق اس کے متبادل ڈیزائن کے حوالے سے امریکا اور چین کی مدد سے کام کررہا ہے۔یہ بھی پڑھیں: ایران جوہری معاہدہ: سیکیورٹی کونسل سے منظوریانھوں ںے کہا کہ اس حوالے سے ‘ہمارا دیگر ممالک سے ایک ٹھوس معاہدہ ہونا ضروری ہے، جس میں چین بھی شامل ہے۔۔۔۔’علی اصغر زریں کا کہنا تھا کہ معاہدے کا مسودہ رواں ہفتے یا آئندہ ہفتے میں سرکاری سطح پر تبادلہ کرلیا جائے گا۔’جب تک معاہدہ نہیں ہوتا، ہم اراک ریکٹر کے اہم حصوں کو ہٹانے کے حوالے سے عملی اقدامات نہیں کرے گے’۔یاد رہے کہ معاہدے کے تحت تہران اپنے سنٹری فیوجز کی تعداد میں کمی اور کم افزودہ یورینیم کے ذخیرے کے بڑے حصے کو روس منتقل کرے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کام یابی کے دو فارمولے


کمرہ صحافیوں سے بھرا ہوا تھا‘ دنیا جہاں کا میڈیا…

وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں

جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…