واشنگٹن (نیوزڈیسک)صدر براک اوباما (آج)منگل کی شام سٹیٹ آف دا یونین خطاب میں امریکی انتظامیہ کی کارکردگی اور پالیسیوں کے بارے میں بات کریں گے تاہم صدر اوباما اور ان کے رپبلیکن ناقدین گزشتہ سات سال کے دوران صدر کی کارکردگی اور امریکہ کی مستقبل کی پالیسیوں پر ایک دوسرے سے اختلاف کرتے ہیں۔ اوباما اس دوران ہونے والی پیش رفت اور مضبوط بنیاد کی تعمیر کے کام کو دیکھتے ہیں جس پر مستقبل میں عمارت تعمیر کی جا سکتی ہے۔ صدر اوباما نے کہا کہ ہمارے کاروبار اب 70 ماہ سے ملازمتیوں کے مواقع فراہم کررہے ہیں اور کل ملا کر ایک کروڑ 40 لاکھ سے زائد ملازمتیں بنتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے صاف توانائی میں تاریخی سرمایہ کاری کی اور ملک کو کم کاربن کے اخراج کے مستقبل کی طرف گامزن کیا۔ ہم ایک کروڑ 70 لاکھ امریکیوں کو صحت کے نظام میں شامل کیا ہے۔تاہم رپبلیکن پارٹی کے ارکان نے صدر اوباما کے اقتصادی ریکارڈ کو مایوس کن قرار دیا۔سینیٹر جان ہوون نے کہا کہ ہم یہ سننا چاہتے ہیں کہ اوباما کس طرح امریکی عوام کی تخلیقی صلاحیت اور تحریک کو بروئے کار لائیں گے۔ رپبلیکن ہونے کی حیثیت سے ہم اپنے عظیم عوام اور ملک کو مقابلے اور جیت کے لیے بااختیار بنانا چاہتے ہیں۔سینیٹ میں رپبلیکن پارٹی سے تعلق رکھنے والے اکثریتی رہنما مچ مکونل نے ’اے بی سی‘ چینل کے پروگرام ’دس ویک‘ کہا کہ صدر مستقبل کے بارے میں بات کریں گے اور ایک رنگین تصویر پیش کرنے کی کوشش کریں گے جو حقیقت نہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ ہم صدر سے یہ سننا چاہتے ہیں کہ وہ کس طرح داعش کو شکست دیں گے۔وائٹ ہاو¿س کے حکام نے کہا کہ اوباما اپنی انتظامیہ کے اقدامات کی تعریف کرنے کے علاوہ بھی بہت کچھ کہیں گے۔وائٹ ہاو¿س کے چیف آف سٹاف ڈینس مکڈونو نے ’دس ویک‘ میں کہا کہ ”وہ مستقبل کے بارے میں بات کریں گے۔ وہ بہت پر امید ہوں گے۔ وہ عملی اقدامات کی بات کریں گے۔میکڈونو صدر کی تقریر لکھنے میں مدد کر رہے ہیں۔وہ اسے روایتی پالیسی تقریر نہیں بنانا چاہتے جس میں وہ کچھ تجاویز کا ذکر کریں گے۔ ہم آئندہ سال کے دوران کئی پالیسی اقدامات کریں گے۔ بلکہ وہ ایک قدم پیچھے ہٹ کر اس ملک کے مستقبل اور اس کو درپیش چیلنجوں پر نظر ڈالنا چاہتے ہیں۔صدر اوباما کے خطاب پر رپبلیکن ردعمل ساو¿تھ کیرولائنا کی گورنر نکی ہیلے پیش کریں گی جن کے بارے میں کئی افراد توقع کر رہے ہیں کہ انہیں نائب صدر کے عہدے کے لیے نامزد کرنے پر غور کیا جا سکتا ہے۔
”الوداع، اوبامہ الوداع “امریکہ صدرکی زندگی کااہم سفرختم
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
رونقوں کا ڈھیر
-
معروف گلوکار طیارے کے حادثے میں اہلیہ اور بیٹی سمیت ہلاک
-
ایک ہفتے قبل نالے میں کودنے والی ڈاکٹر مشعال کا کوئی سراغ نہ مل سکا، ...
-
اہلیہ مرد نہیں عورت ہیں، فرانسیسی صدر عدالت میں شواہد پیش کرینگے
-
بھارت کیخلاف سپر فور مرحلے کے میچ کیلئے پاکستان کے ممکنہ 11 کھلاڑیوں کے نام ...
-
دنیا کو بھارت سے سیکھنا چاہیے کہ جنگ کو ختم کیسے کرتے ہیں، بھارتی ایئر ...
-
کم عمر لڑکی کو گھر سے بھگانے اور ایک ماہ تک زیادتی کرنے والا مشہور ...
-
ایشیا کپ: بھارت کے خلاف میچ سے قبل پی سی بی کا بڑا فیصلہ
-
پاک بھارت ٹاکرا، انجری کے باعث اہم بھارتی کھلاڑی کی شرکت مشکوک ہوگئی
-
بھیک مانگنے والی 10سالہ بچی سے 3افراد کی مبینہ زیادتی
-
ہر 15 سال بعد کیا تباہی آنے والی ہے؟ اے آئی کی پاکستان سے متعلق ...
-
ٹرمپ کی بگرام ائیر بیس واپس لینے کی دھمکی پر افغانستان کا سخت ردعمل
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
رونقوں کا ڈھیر
-
معروف گلوکار طیارے کے حادثے میں اہلیہ اور بیٹی سمیت ہلاک
-
ایک ہفتے قبل نالے میں کودنے والی ڈاکٹر مشعال کا کوئی سراغ نہ مل سکا، شوہر گرفتار
-
اہلیہ مرد نہیں عورت ہیں، فرانسیسی صدر عدالت میں شواہد پیش کرینگے
-
بھارت کیخلاف سپر فور مرحلے کے میچ کیلئے پاکستان کے ممکنہ 11 کھلاڑیوں کے نام سامنے آگئے
-
دنیا کو بھارت سے سیکھنا چاہیے کہ جنگ کو ختم کیسے کرتے ہیں، بھارتی ایئر چیف کا بیان
-
کم عمر لڑکی کو گھر سے بھگانے اور ایک ماہ تک زیادتی کرنے والا مشہور ٹک ٹاکر گرفتار
-
ایشیا کپ: بھارت کے خلاف میچ سے قبل پی سی بی کا بڑا فیصلہ
-
پاک بھارت ٹاکرا، انجری کے باعث اہم بھارتی کھلاڑی کی شرکت مشکوک ہوگئی
-
بھیک مانگنے والی 10سالہ بچی سے 3افراد کی مبینہ زیادتی
-
ہر 15 سال بعد کیا تباہی آنے والی ہے؟ اے آئی کی پاکستان سے متعلق خوفناک پیشگوئی
-
ٹرمپ کی بگرام ائیر بیس واپس لینے کی دھمکی پر افغانستان کا سخت ردعمل
-
بگرام ایئر بیس کی واپسی: صدر ٹرمپ کی افغانستان کو بڑی دھمکی
-
واٹس ایپ میں صارفین کیلئے ایک نئے کارآمد فیچر کا اضافہ