لاہو(نیوز ڈیسک)شاہ محمد پنجم جس نے اپنے دور میں 250000 یہودیوں کو اس وقت بچایا جب فرانس میں نازیوں نے ہولوکاسٹ کے نام پر ظلم و ستم برپا کر رکھا تھا۔ شاہ محمد پنجم 1909 میں پیدا ہوئے اور 1961 میں 51 سال کی عمر میں وفات پائی۔ شاہ محمد پنجم 18 سال کی عمر میں 1927 میں مراکش کے سلطان کے عہدے پر فائز ہوئے۔ 1940 میں جب جرمنی نے فرانس پر حملہ کیا تو اس وقت شمالی افریقی قوم کو بھی نازی اقتدار کے تحت ختم کر دیا گیا۔ نازیوں کے مراکش پر قبضہ کرنے کے بعد نازیوں کی جانب سے مراکش میں نئے قانون متعارف کروانے کی کوشش کی گئی۔ ان قوانین میں درج تھا کہ مراکش میں یہودیوں کو مختلف پیشوں سے نکالنے کے ساتھ ساتھ ان کا اسکولوں میں آنا بھی بند کیا جائے اور ان کیلئے علیحدہ بستی آباد کی جائے لیکن شاہ محمد نے اس قانون کی شدید مخالفت کی اور کہا کہ مراکش میں یہودی نام کی کوئی قوم نہیں بلکہ وہ صرف رعایا ہیں ۔ شاہ محمد پنجم نے نازیوں کے تین سالہ قبضے کے دوران مراکش کی قدیم یہودی کمیونٹی کو تحفظ دینے کے ساتھ ساتھ نازیوں کے دبا کے باوجود یہودی آبادی کو جلا وطن کرنے اور ان کے ساتھ امتیازی سلوک کرنے سے بھی انکار کر دیا تھا۔ ان کے اقدامات کی وجہ سے نیو یارک میں انسٹی ٹیوٹ آف ورلڈ جیوئش سٹدیز نے دسمبر 2015 میں شاہ محمد کے اعزاز میں تقریب منعقد کی گئی جس میں ان کی بڑی بیٹی نے شرکت کی۔ انہیں بعد از مرگ ربی ہاشیل ایوارڈ سے نوازا ۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں