بدھ‬‮ ، 30 جولائی‬‮ 2025 

کوثر البشر ا وی ٹی وی پروگرام میں شامی فوجی کے بوٹ چوم لیے

datetime 9  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

شام (نیوز ڈیسک)شام کے سرکاری ٹی وی پر بشار الاسد کے دفاع میں لڑنے والے نامعلوم فوجی اہلکارکے بوٹ کو آن ائر متنازع بوسہ دے کر شہرت حاصل کرنے والی خاتون اینکر اب لبنانی شیعہ ملیشیا کے ترجمان ‘المنار’ سیٹلائیٹ چینل پر پروگرام پیش کریں گی۔حزب اللہ کے صحافتی ذرائع نے بتایا کہ کوثر البشراوی ‘المنار’ چینل پر اپنے نئے پروگرام میں پارٹی کا سیاسی نقطہ نظر بیان کیا کریں گی۔ متنازع اینکر پرسن نے اپنے نئے پروگرام کو دیرنیہ خواب کی تعبیر قرار دیا ہے۔کوثرالبشراوی نے گزشتہ برس شامی ٹی وی کے ایک پروگرام کے دوران نامعلوم شامی فوجی کا بوٹ دیوانہ وار چومنا شروع کر دیا جس پر اسے ذرائع ابلاغ سمیت سوشل میڈیا پر بڑے پیمانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ فوجی بوٹ تھامے کوثر البشراوی پروگرام میں یہ الفاظ ادا کرتے سنی گئی کہ “مجھے اس بوٹ کے سوا اللہ سے کچھ اور تحفہ نہیں چاہیئے” اگلے ہی لمحے اس نے بوٹ کو چومنا شروع کر دیا اور گویا ہوئی کہ “اس فوجی بوٹ کے سواشام میں کوئی دوسری چیز امن نہیں لا سکتی”۔کسی عرب خاتون نیوز اینکر کی جانب سے شامی فوجی کے بوٹ چومنے کے واقعہ کی شدید مذمت کی جا تی رہی کیونکہ یہی شامی فوج اپنے ہزاروں ہم وطنوں کو تہہ تیغ کر رہی ہے۔ ناقدین سمجھتے ہیں کہ البشراوی کا اقدام بشار الاسد کے ہاتھوں شامی عوام کے قتل کی توثیق ہے۔یاد رہے کہ البشراوی کی حزب اللہ کے میڈیا ادارے سے وابستگی تنظیم کی جانب سے بشار الاسد حکومت کی حمایت میں عملی جنگ میں شرکت کے بعد سامنے آئی ہے۔ متذکرہ اینکر پرسن کا دعوی ہے کہ وہ ‘نفرت کی فضا کم کرنے میں مدد کرے گی۔”کوثر البشراوی نے’ المنار’ چینل سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے پیشگی ہی معاصر ذرائع ابلاغ پر کڑی تنقید کر دی ہے اور یمن جانے کی خواہش کا بھی اظہار کیا ہے۔



کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…