ماناما/خرطوم/ برلن(نیوزڈیسک) سعودی عرب اور ایران کے درمیان جاری کشیدگی کے بعد خطے میں صورت حال تناو¿ کا شکار ہے جس میں اب بحرین نے اور سوڈن نے بھی ایران سے سفارت تعلقات منقطع کردیئے ہیں جبکہ سوڈان نے ایرانی سفارت کار ملک چھوڑنے اور متحدہ عرب امارات نے ایران سے اپنے سفارتی تعلقات محدود کرنے کا اعلان کردیا ہے۔ایران میں سعودی سفارت خانے کو نذر آتش کیے جانے کے خلاف احتجاجاً سعودی اتحادی خلیجی ملک بحرین نے ایران سے اپنے سفارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایرانی سفارت کار کو آئندہ 48 گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کے حکم دے دیا ہے۔ بحرین کے سرکاری ٹی وی سے جاری بیان کے مطابق ایران میں سعودی عرب کا سفارت خانہ جلایا جانا ایک بزدلانہ اقدام ہے اور یہ خلیجی ممالک اور عرب ریاستوں کے داخلی معاملات میں خطرناک اور کھلی مداخلت ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ سعودی سفارت خانے پر حملہ فرقہ وارانہ پالیسیوں کی خطرناک تصویر پیش کر رہا ہے جس کا بھر پور مقابلہ کیا جائے گا تاکہ خطے کی سیکورٹی اور استحکام کو قائم کیا جاسکے۔سوڈان نے بھی سعودی عرب کے سفارت خانے پر حملے کے خلاف ردعمل میں ایرانی سفیر کو ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے۔ سعودی سرکاری ٹی وی کے مطابق سوڈان نے ایرانی سفیر کو فوری ملک چھوڑنے کا حکم دے دیا ہے تاہم سوڈانی وزارت خارجہ نے اس قدام کی فوری طور پر تصدیق نہیں کی ہے۔ متحدہ عرب امارات نے واقعہ پر احتجاج کرتے ہوئے ایران سے اپنے سفارتی تعلقات محدود کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایرانی سفارت کاروں کی نقل و حرکت محدود کردی ہے۔ سرکاری نیوز ایجنسی کے مطابق یو اے ای کی حکومت نے خطے کی موجودہ کشیدہ صورت حال میں ایران سے اپنے تعلقات محدود کرنے اور ایرانی سفارت کاروں کی تعداد کو بھی کم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔دوسری جانب جرمنی اور فرانس نے ایران اور سعودی عرب پر زور دیا ہے کہ دونوں ممالک اپنے سفارتی تعلقات کو دوبارہ قائم کریں۔ جرمن چانسلر انجیلا مرکل کے ترجمان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ جرمنی دونوں ممالک سے اپیل کرتا ہے کہ وہ بات چیت سے معاملات کو آگے بڑھائیں اور اپنے سفارتی تعلقات کو دوبارہ استوار کریں۔