اسلام آباد(نیوز ڈیسک)امریکا میں مسلمانوں اور اسلام کے خلاف منافرت پر مبنی جاری اشتعال انگیز مْہم میں آئے روز مسلمانوں کو نسل پرستانہ اور مذہبی تفریق کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ اس مکروہ منافرت کی تازہ مثال ریاست کولو راڈو میں سامنے آئی ہے جہاں نماز جمعہ ادا کرنے کی پاداش میں دو سو مسلمانوں کو نوکری سے فارغ کردیا گیا۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق ریاست کولوراڈو میں قائم ایک گوشت فیکٹری کی انتظامیہ کی جانب سے یہ اقدام اس وقت کیا گیا جب پتا چلا کہ کارخانے میں کام کرنے والے 200 ملازم نماز جمعہ ادا کرنے گئے ہیں۔ اس پر انتظامیہ نے فوری کارروائی کرتے ہوئے نماز جمعہ ادا کرنے والے دو سو ملازمین کو نوکری سے نکال دیا۔ملازمت سے محروم کیے گئے شہریوں میں بیشتر صومالیہ اور دوسرے ملکوں سے امریکا میں روز گار کی تلاش کے لیے آئے ہیں۔ اخباری رپورٹس کے مطابق فیکٹری مالک نے نماز جمعہ ادا کرنے گئے مسلمان ملازموں کو دوبارہ فیکٹری میں داخل ہونے سے روک دیا۔فیکٹری کے وکیل کا کہنا ہے کہ مسلمانوں کو ملازمت سے فارغ کیے جانے کے پیچھے مذہبی منافرت نہیں۔ مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ گذشتہ کچھ عرصے سے امریکا میں فیکٹری مالکان کی جانب سے مسلمان ملازمین کے ساتھ رویہ تبدیل کرنا شروع کر دیا ہے۔ بعض فیکٹریوں کی جانب سے بغیر کسی ٹھوس سبب کے مسلمان ملازمین کو نوکری سے فارغ کردیا جاتا ہے۔