پیر‬‮ ، 18 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

پٹھان کوٹ کے دکانداروں نے بھارت حکومت کے منہ پر طمانچہ مار دیا

datetime 4  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پٹھان کوٹ(نیوز ڈیسک)پنجاب کے پٹھان کوٹ ائیر بیس کے قریب دکان چلانے والے اشوک مہتا کو رات کو پونے تین بجے ان کے دوست نے فون کرکے بتایا تھا کہ آئرفورس بیس کے اندر فائرنگ ہوئی ہے.مگر انہوں نے اس پر یقین نہیں کیا، لیکن بعد میں ہوئے آپریشن کے دوران سرکاری حکام کے مطابق سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں چار حملہ آور مارے گئے۔اشوک مہتا نے پٹھان کوٹ میں موجود بی بی سی کے نامہ نگار نتن شریواستو کو بتایا کہ انہوں نے اس دن کیا دیکھا۔’جمعے کی شام سے ہی سکیورٹی فورسز نے ایئر بیس کی دیوار سے منسلک دکانوں کو بند کروانا شروع کر دیا تھا۔ آہستہ آہستہ دوسرے بازار بھی بند ہونے لگے۔دکاندار دکانیں بند کر کے اپنے گھروں کو چلے گئے اور آٹھ بجے کے بعد چاروں طرف سناٹا چھا گیا تھا۔ رات کو پونے تین بجے میرے ایک دوست کا فون آیا اور انہوں نے بتایا کہ ا?ئرفورس بیس کے اندر فائرنگ ہوئی ہے۔ میں نے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا۔تین بجے اس نے پھر فون کر کے فائرنگ کی آواز سنائی۔ میں نے کہا کہ اندھیرا چھٹنے کے بعد میں وہاں جاؤں گا۔پانچ بجے جب میں اس چوک پر پہنچا تو یہاں کا منظر بالکل بدلا ہوا تھا اور بڑی تعداد میں مقامی لوگ اور میڈیا وہاں پہنچ چکا تھا۔ساڑھے سات بجے تک صورتحال مزید سنگین ہو گئی۔ نیچے زبردست فائرنگ ہو رہی تھی اور آسمان میں ہیلی کاپٹر منڈلا رہے تھے۔ ہیلی کاپٹر سے بھی فائرنگ ہو رہی تھی۔تھوڑی دیر میں ہمیں پتہ چلا کہ تین حملہ آور مارے گئے ہیں۔ ٹھیک نو بجے چوتھے حملہ آور کے بھی مارے جانے کی اطلاع آ گئی۔ سنیچر کو زیادہ تر دکانیں دن بھر بند رہیں اور صرف میڈیا کے موبائل چارج کرنے کے لیے کچھ دکانیں کْھلیں۔ میں نے بھی اسی مقصد سے کچھ دیر اپنی دکان کھولی۔آج (اتوار کو) ہم نے دکانیں کھولی ہیں لیکن صورت حال ویسی ہی ہے۔ صبح پونے نو بجے میں نے پھر فائرنگ کی آواز سنی اور اب بھی ہیلی کاپٹر فضا میں موجود ہیں اور علاقے کے اوپر چکر لگا رہے ہیں۔میں 26 سال سے یہاں دکان چلا رہا ہوں لیکن اتنی سکیورٹی میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ اگر انتظامیہ پہلے سے الرٹ ہوتی تو آج صورت حال مختلف ہوتی۔دینانگر حملے کے بعد نگرانی بڑھانے کی ضرورت تھی۔ایس پی کی گاڑی اغوا ہونے کی خبر آگ کی طرح پھیلی تھی۔ تب بھی اگر سیکورٹی بڑھا دی جاتی تو آج یہ صورت حال نہ ہوتی۔‘



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…