اتوار‬‮ ، 27 جولائی‬‮ 2025 

پٹھان کوٹ کے دکانداروں نے بھارت حکومت کے منہ پر طمانچہ مار دیا

datetime 4  جنوری‬‮  2016
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پٹھان کوٹ(نیوز ڈیسک)پنجاب کے پٹھان کوٹ ائیر بیس کے قریب دکان چلانے والے اشوک مہتا کو رات کو پونے تین بجے ان کے دوست نے فون کرکے بتایا تھا کہ آئرفورس بیس کے اندر فائرنگ ہوئی ہے.مگر انہوں نے اس پر یقین نہیں کیا، لیکن بعد میں ہوئے آپریشن کے دوران سرکاری حکام کے مطابق سکیورٹی فورسز کی کارروائی میں چار حملہ آور مارے گئے۔اشوک مہتا نے پٹھان کوٹ میں موجود بی بی سی کے نامہ نگار نتن شریواستو کو بتایا کہ انہوں نے اس دن کیا دیکھا۔’جمعے کی شام سے ہی سکیورٹی فورسز نے ایئر بیس کی دیوار سے منسلک دکانوں کو بند کروانا شروع کر دیا تھا۔ آہستہ آہستہ دوسرے بازار بھی بند ہونے لگے۔دکاندار دکانیں بند کر کے اپنے گھروں کو چلے گئے اور آٹھ بجے کے بعد چاروں طرف سناٹا چھا گیا تھا۔ رات کو پونے تین بجے میرے ایک دوست کا فون آیا اور انہوں نے بتایا کہ ا?ئرفورس بیس کے اندر فائرنگ ہوئی ہے۔ میں نے کہا کہ ایسا نہیں ہو سکتا۔تین بجے اس نے پھر فون کر کے فائرنگ کی آواز سنائی۔ میں نے کہا کہ اندھیرا چھٹنے کے بعد میں وہاں جاؤں گا۔پانچ بجے جب میں اس چوک پر پہنچا تو یہاں کا منظر بالکل بدلا ہوا تھا اور بڑی تعداد میں مقامی لوگ اور میڈیا وہاں پہنچ چکا تھا۔ساڑھے سات بجے تک صورتحال مزید سنگین ہو گئی۔ نیچے زبردست فائرنگ ہو رہی تھی اور آسمان میں ہیلی کاپٹر منڈلا رہے تھے۔ ہیلی کاپٹر سے بھی فائرنگ ہو رہی تھی۔تھوڑی دیر میں ہمیں پتہ چلا کہ تین حملہ آور مارے گئے ہیں۔ ٹھیک نو بجے چوتھے حملہ آور کے بھی مارے جانے کی اطلاع آ گئی۔ سنیچر کو زیادہ تر دکانیں دن بھر بند رہیں اور صرف میڈیا کے موبائل چارج کرنے کے لیے کچھ دکانیں کْھلیں۔ میں نے بھی اسی مقصد سے کچھ دیر اپنی دکان کھولی۔آج (اتوار کو) ہم نے دکانیں کھولی ہیں لیکن صورت حال ویسی ہی ہے۔ صبح پونے نو بجے میں نے پھر فائرنگ کی آواز سنی اور اب بھی ہیلی کاپٹر فضا میں موجود ہیں اور علاقے کے اوپر چکر لگا رہے ہیں۔میں 26 سال سے یہاں دکان چلا رہا ہوں لیکن اتنی سکیورٹی میں نے پہلے کبھی نہیں دیکھی۔ اگر انتظامیہ پہلے سے الرٹ ہوتی تو آج صورت حال مختلف ہوتی۔دینانگر حملے کے بعد نگرانی بڑھانے کی ضرورت تھی۔ایس پی کی گاڑی اغوا ہونے کی خبر آگ کی طرح پھیلی تھی۔ تب بھی اگر سیکورٹی بڑھا دی جاتی تو آج یہ صورت حال نہ ہوتی۔‘

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سچا اور کھرا انقلابی لیڈر


باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…