پیرس (نیوزڈیسک)نئے سال کے آغاز پر سیاحوں کی کم آمد کے باعث فرانس کو اربوں یورونقصان کا سامنا کرنا پڑا ، دنیا بھر کی طرح فرانس میں بھی نئے سال 2016ءکا خیر مقدم کیا گیا مگر دہشت گردی کے خطرے کے باعث حکومت نے تمام سرکاری پروگرام منسوخ کردیئے۔فرانسیسی وزیر داخلہ برنا کیزنیور نے شہریوں کو سال نو تقریبات منعقد کرنے پر مکمل تحفظ کا یقین دلایا تھا ،مگر اس کے باوجو د گزشتہ برسوں کی نسبت جوش خروش نہ ہونے کے برابرتھا۔ فرانسیسی صدر فرانسو اولاند نے نئے سال کے آغاز کے موقع پر قوم سے خطاب میں کہا کہ فرانس دہشت گردی سے ختم نہیں ہوئی ،ایک اور حملے کا خطرہ بدستور موجود ہے، انہوں نے کہا کہ میری پہلی ذمہ داری فرانسیسی عوام کا تحفظ ہے ،ہم نے داعش کےخلاف فضائی حملے تیز کردیئے ہیں،داعش کو حملوں کا درد محسوس ہورہا ہے اور جہادی پسپائی اختیار کررہے ہیں۔اس لئے جب تک ضروری ہواہم یہ حملے جاری رکھیں گے۔فرانسو اولاند نے کہا کہ المیے کے باوجود فرانس گرا نہیں ہے، آنسوﺅں کے باوجود وہ ثابت قدم رہا ہے، اس نے نفرت کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی اقدار کی مضبوطی کو ظاہر کیا ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں