ریاض (نیوز ڈیسک)2015فتے کو معروف شیعہ رہنماءنمرالنمرکو پھانسی دینے پر ایران کی طرف سے جارہانہ بیانات دینے اور سعودی قونصلیٹ کو نذرآتش کرنے پر سعودی عرب نے ایرانی سفیر کو طلب کرلیا اور احتجاج ریکارڈ کرایاجبکہ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق سعودی عرب نے ایرانی سفیر کو آئندہ 24گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیدیاجبکہ سعودی وزیرخارجہ کا شیڈول دورہ پاکستان بھی ملتوی کردیاگیا۔سعودی وزارت خارجہ کے مطابق قانون کی پیروی کرتے ہوئے ایک سزا دینے پر ایران کے جارہانہ موقف پر احتجاجی مراسلہ تھمایاگیا اور ایرانی موقف کو مستردکرتے ہوئے اسے ریاست کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے مترادف قراردیا۔ یہ بھی واضح کیاگیاکہ ایرانی حکومت ملک میں موجود سعودی مشنز اور اس کے تمام ملازمین کی حفاظت کی ذمہ دار ہے ۔ سعودی عرب نے ایرانی سفیر کو آئندہ 24گھنٹوں میں ملک چھوڑنے کا حکم دیدیا۔یادرہے کہ نمرالنمر نے ایک عشرے سے زائد عرصہ ایران میں گزاراتھا اور وہ ان 47افراد میں شامل تھا جن کے گزشتہ دنوں سرقلم کیے گئے ۔ اس پر ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان حسین جبرانصاری نے کہاتھاکہ ’ان پالیسیوں کی وجہ سے اسے بھاری قیمت چکانا پڑے گی ‘۔یادرہے کہ شیعہ عالم کی پھانسی کے بعد ایران میں سعودی عرب کے خلاف مظاہرے شروع ہوگئے اور تہران میں سعودی سفارتخانے کی عمارت کو بھی آگ لگادی گئی ۔دوسری طرف سعودی وزیرخارجہ نمر الجیر کا شیڈول دورہ پاکستان ملتوی کردیاگیاجس کا باضابطہ اعلان پاکستان کے دفتر خارجہ نے کردیاہے تاہم ابتدائی طورپر اس دورے کے التواءکی وجہ نہیں بتائی گئی ۔ یادرہے کہ سعودی وزیرخارجہ نے آج دوروزہ دورے پر پاکستان پہنچناتھاجہاں اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں کرکے 34ملکی سعودی اتحاد پر اعتماد میں لینا تھا ۔ میڈیا رپورٹس میں سعودی وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان کے ملتوی ہونے کو سعودی ایران کشیدگی سے جوڑا گیا۔