اسلام آباد(نیوزڈیسک)ایران کے ایک سینیئیر کمانڈر نے کہا ہے کہ ایران کے پاسداران انقلاب کے پاس اتنے زیادہ میزائلز ہیں کہ سمجھ میں نہیں آ رہا کہ وہ انہیں کہاں رکھیں۔ غیر ملکی خبر رسا ں ادارے کے مطا بق ایرانی جنرل حسین سلامی کا یہ بیان ایک ایسے وقت میں دیا گیا ہے جب امریکا کی طرف سے ایران پر نئی اقتصادی پابندیاں لگانے کی دھمکی سامنے آنے پر تہران اور واشنگٹن کے مابین ایک بار پھر تناو¿ کی سی صورتحال پیدا ہو گئی ہے۔ایرانی جنرل حسینی پاسداران انقلاب کے نائب سربراہ ہیں۔ انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ ہمارے میزائلوں کی تعداد اتنی زیادہ ہے کہ ہمارے پاس انہیں رکھنے کی جگہ تنگ پڑ رہی ہے“۔ جنرل حسینی کا کہنا تھا،”سینکڑوں ٹنلز میزائلوں سی بھری پڑی ہیں اور یہ آپ کی سالمیت، آزادی اور ح?ریت کے تحفظ کے لیے ہر وقت پرواز کے لیے تیار ہیں“۔ایرانی جنرل نے اپنے عوام سے وعدہ کیا ہے کہ ایران کی دفاعی مزاحمت کو کبھی بھی کم نہیں ہونے دیا جائے گا۔ ادھر ایرانی صدر حسن روحانی نے امریکا کی طرف سے ایران کے خلاف ممکنہ پابندیوں کی مذمت کی ہے۔ روحانی نے اپنے وزیر دفاع کو لکھے گئے ایک خط میں کہا ہے کہ امریکی محکمہ خزانہ کی طرف سے ایرانی کمپنیوں اور افراد کے خلاف پابندیاں عائد کرنے کے منصوبے کی خبریں ’معاندانہ اور غیر قانونی مداخلت‘ کے مترادف ہیں اور ردعمل کی متقاضی ہیں۔ روحانی کی طرف سے یہ ردعمل ان خبروں کے بعد سامنے آیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ امریکا ایسی ایرانی کمپنیوں اور افراد کے خلاف پابندی کا منصوبہ رکھتا ہے جن کا تعلق ایران کے بیلیسٹک میزائل پروگرام سے ہے۔ بعد ازاں بتایا گیا تھا کہ وائٹ ہاو¿س نے ان پابندیوں پر عملدرآمد کا فیصلہ غیر معینہ مدت تک کے لیے روک دیا ہے۔