واشنگٹن(نیوز ڈیسک) امریکہ میں ہونے والے ایک سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں 11 ستمبر 2001ءسے اب تک امریکیوں کی سب سے زیادہ تعداد غیرمطمئن دکھائی دیتی ہے، جب کہ 40 فی صد نے کہا ہے کہ دہشت گرد امریکہ کیخلاف لڑائی جیت رہے ہیں۔اِس سے معلوم ہوتا ہے کہ تقریباً تین چوتھائی امریکی اوباما انتظامیہ کی جانب سے انسداد دہشت گردی کی کوششوں پر نکتہ چینی کرتے ہیں، جب کہ اس سے کہیں زیادہ لوگوں نے 2007میں جب جارج ڈبلیو بش صدر تھے، 61 فی صد نے اِسی نوعیت کے جذبات کا اظہار کیا تھا۔یہ سروے ’اوپینین ریسرچ کارپوریشن‘ نے مشترکہ طور پر کیا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ 55 فی صد ری پبلیکنز کے خیال میں مذہبی شدت پسند سب سےآگے ہیں، جب کہ ڈیموکریٹ پارٹی سے تعلق رکھنے والے 52 فی صد اس عالمی تنازعے کو تعطل قرار دیتے ہیں۔ 49 فی صد لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ داعش کے شدت پسندوں کے خلاف بَری فوج بھجوانے کے حق میں ہیں، جو شام اور شمالی و مغربی عراق کے ایک وسیع خطے پر قابض ہیں۔سان برنارڈینو قتل عام کے چند ہی روز بعد کرایا گیا اسی قسم کے ایک سروے میں بتایا گیا تھا کہ 53 فی صد امریکی، فو ج کوعراق اور شام میں تعیناتی کے حق میں ہیں۔ سال 2016 کے صدارتی انتخابات کی مہم میں دہشت گردی اور قومی سلامتی کے معاملات سرفہرست ہیں، جب کہ حالیہ ہفتوں کے دوران ہونے والی دیگر چند جائزہ رپورٹوں سے پتا چلتا ہے کہ معیشت کے برعکس اب ووٹروں میں سلامتی کے بارے میں تشویش زیادہ پائی جاتی ہے۔