کوالالمپور(نیوز ڈیسک)حال ہی میں ملائیشیا میں ایسی پہلی ایئر لائن شروع کی گئی جس کے تمام اصول و ضوابط اسلامی شرعی قوانین کے مطابق ہیں۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس ایئر لائن کی ابتدا یک ہندو جوڑے روی الگیندرن اور کارتھیانی گووندن نے کی ہے۔ایئر لائن کا نام ’رایانی ایئر‘ رکھا گیا ہے اور اس کا آغاز 20 دسمبر کو ہوا ہے۔ روی اور کارتھیانی کا تعلق بھارتی ریاست تمل ناڈو سے ہے۔روی کے دادا 1930 کے عشرے میں تمل ناڈو سے ملائیشیا منتقل ہوئے تھے لیکن روی کی پیدائش کوالالمپور میں ہوئی۔اْن کا طیاروں کی خرید و فروخت کا کاروبار ہے لیکن وہ ایک ایئر لائن شروع کرنے کے بھی خواہشمند تھے۔روی کی اہلیہ کارتھیانی پہلے بینکنگ سیکٹر سے وابستہ رہی ہیں۔شرعی قوانین کے تحت ریانی ایئر کو ایسے وقت میں شروع کیاگیا ہے جب ملائیشیا کی قومی فضائی کمپنی کی کے ایک مسافر جہاز کو حادثہ پیش آیا اور دوسرا ایک مسافر طیارہ لاپتہ ہونے کی وجہ سے کمپنی کو مشکلات کا سامنا ہے جبکہ شہری ہوا بازی کی کمپنیاں اپنی ساکھ بحال کرنے میں کوشاں ہیں۔ایسے میں شریعت پر عمل کرنے والی ایئر لائن شروع کرنے کا خیال کیسے آیا؟
ایئر لائن کے مالک روی نے بی بی سی کو بتایا ’میں نے اور میری بیوی نے سوچا کہ ہمیں کچھ مختلف کرنا چاہیے۔ ریانی ایئر لائن میں تمام مذہب، ملیشیائی، بھارتی، چینی اور ہرنسل کے لوگ ہیں۔ ہمیں اس خواب کو پورا کرنے میں دو سال لگے۔ ہمیں فیڈ بیک بھی بہت اچھا ملا ہے۔‘انھوں نے کہا کہ ’ہم نے اس کاروبار کا آغاز ایسے وقت میں کیا ہے جب ملائیشیا کی ایئر لائن انڈسٹری افسوس ناک واقعات سے ہونے والے نقصان سے دو چار ہے۔ لیکن ہمیں امید ہے کہ برا وقت گزر جائیگا۔‘روی نے بتایا کہ ملائیشیا میں مختلف کمیونٹی اور مذاہب کے لوگ رہتے ہیں اور خود ان کا اپنا مذہب کبھی بھی ریانی ایئر لائن شروع کرنے کی راہ میں رکاوٹ نہیں بنا۔انھوں نے کہا کہ ’ر?ان? ایئر شریعی قوانین پر عمل کرنے والی ایئر لائن ہے لیکن اس میں تمام طرح کے لوگ سفر کر سکتے ہیں۔‘
شریعت پر عمل کرنے والی ایئر لائن کا مطلب کیا ہوا؟
اگر جہاز میں خواتین کیبن ملازم مسلمان ہے تو ان کے لیے حجاب لینا لازمی ہے۔ اچھے طریقے سے کپڑے پہننے ہوں گے۔ خواتین شارٹ سکرٹ نہیں پہن سکتیں۔ ٹیک آف سے پہلے اورلینڈنگ کے بعد اسلامی طور طریقے کے مطابق دعا کروائی جائے گی۔جہاز پر حلال کھانا دیا جائے گا اور سور کا گوشت اور شراب نہیں پیش کی جائے گی۔برونائی، سعودی عرب اور ایران میں بھی شریعی قوانین پر عمل کرنے والی ایئر لائنز ہیں، لیکن ریانی ایئر ملائیشیا کی ایسی پہلی ایئر لائن ہے جس نے اپنے آپ کو شرعی ایئر لائن کے طور پر متعارف کروایا ہے۔ریانی ایئر میں فضائی میزبان وندرسنگھ ملائیشیا کا تعلق بھارتی پنجاب سے ہے۔ وہ اپنا تجربہ بتاتے ہیں ’یہاں کام کرنے کا تجربہ بہت اچھا ہے۔ ہم ایک ساتھ کام کرتے ہیں۔ مسلمان ٹیک آف سے پہلے اور لینڈنگ کے بعد دعا کرتے ہیں۔ ہم اس وقتخاموش بیٹھے رہتے ہیں۔‘اس کمپنی کا آغاز سنہ 2014 میں ہوا تھا اور شروع میں کمپنی کوچارٹرڈ فلائٹ اڑانے کی اجازت ملی تھی۔رایانی ایئر روی اور ان کی اہلیہ کارتیانی کے نام ماخوذ ہے۔کمپنی کا کہنا ہے کہ سنہ 2017 میں وہ اپنے آپریشن میں توسیع کریگی۔کمپنی کے مالک روی کا کہنا ہے کہ ’ابھی ہمارے پاس دو طیارے ہیں۔ اپریل تک ہم دو اور ہوائی جہاز لا رہے ہیں۔ جون 2017 تک ہم بھارت کے لیے فلائٹ چلانے کی کوشش کریں گے۔‘