ماسکو(نیوزڈیسک) پیوٹین کی طالبان رہنماءملامنصور اختر سے ملاقات،روس کا باضابطہ موقف سامنے آگیا،روس نے صدرولادی میرپیوٹین کی طالبان رہنماءملامنصوراختر سے ملاقات کی برطانوی اخبار کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہاہے کہ روس طالبان کو اب بھی دہشت گرد سمجھتا ہے،میڈیارپورٹس کے مطابق روسی وزارت خارجہ کے ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایاکہ روسی صدراورملااختر منصورکی ملاقات کی خبرمیں کوئی صداقت نہیں ہے اوراس حوالے سے روسی وزیرخارجہ بھی ایک اہم بیان جاری کریں گے ،عہدیدار کے مطابق روس کو ابھی ایسی ضرورت پیش نہیں آئی کہ ان کا ملک طالبان سربراہ سے ملاقات کرے ،یادرہے کہ برطانوی اخبار نے دعویٰ کیا تھا کہ دونوں کے درمیان ملاقات تاجکستان کے دارالحکومت دو شنبہ میں 15 ستمبر کو ایک فوجی اڈے میں ہوئی۔ اخبار نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ پوتن نے ملا منصور کو ہتھیاروں اور مالی امداد کی پیشکش کی ہے،درایں اثناءروسی وزارت خارجہ کی ترجمان ماریا زاخاروفا نے کابولوف کے بیان کی تصدیق کرتے ہوئے واضح کیا کہ ماسکو اور طالبان کے درمیان رابطے محدود ہیں اور صرف معلومات کے تبادلے تک موقوف ہیں۔ دونوں فریقین نے اس ضمن میں کوئی باقاعدہ ملاقات نہیں کی ہے۔ بقول ماریا روس طالبان کو اب بھی دہشت گرد تنظیم سمجھتا ہے۔