نئی دہلی(نیوزڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے کہاہے کہ ان کا دورہ لاہور اچانک تھا پہلے سے طے شدہ ہوتا تو تیاری کر کے جاتا، نوازشریف سے ملاقات بہت اچھی رہی اور دورہ لاہورکو بہت انجوائے کیا جب کہ کانگریس نے مودی کے دورہ پاکستان پر شدید تنقید کی ہے۔ اپنے ٹویٹر پیغام میںنریندر مودی نے کہا کہ افغانستان سے واپسی پربھارت جاتے ہوئے چونکہ پاکستان کے فضائی راستے سے جانا تھا اس لیے پاکستانی وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کاسوچااورپھر کچھ دیرکے لیے لاہور میںرکا، دورہ لاہور کامقصد دونوں ممالک کے عوام کو قریب لاناہے اورمستقبل قریب میںیہ ممکن ہوسکے گا، ملاقات میں دونوں ممالک کے سیکرٹری خارجہ سطح کے مذاکرات کے انعقاد پر بات چیت کی تاکہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حل طلب مسائل پرگفت وشنید کی جاسکے اور مسائل کے حل کا راستہ نکالا جاسکے۔انہوں نے کہاکہ آئندہ بھی مناسب وقت پر وہ پاکستان کادورہ کریں گے جبکہ بھارتی وزیر اعظم کے دورہ کے بعد وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف کے آئندہ ماہ کے مجوزہ دورہ بھارت کوزیادہ اہمیت حاصل ہوگئی ہے اوربھارتی میڈیانے بھی امیدظاہرکی ہے کہ شہبازشریف اپنے دورے میں ایک بار پھر وزیراعظم نریندرمودی اوردیگر رہنماوں سے ملاقاتیں کریں گے جس سے دونوں ملک مزید قریب آئیںگے۔