جلال آباد (نیوزڈیسک)داعش کی بربریت کا جواب،افغان حکومت نے وہ کردکھایا جس کا کوئی سوچ بھی نہیں سکتاتھا،افغان حکام نے مشرقی صوبے ننگر ہار میں داعش سے تعلق رکھنے والے پانچ افراد کے سر قلم کر دیئے ہیں ۔افغان حکام کا کہنا ہے کہ یہ کارروائی داعش کی جانب سے افغان سکیورٹی فورسز کے چار افراد کو اغواءکے بعد ان کے سر کاٹنے کے بدلے میں کی گئی ہے ۔ اچین ضلع کے گور نر حاجی گلاب مجاہد نے بتایا کہ داعش کے عسکریت پسندوں کے سر اچین ضلع میں کاٹے گئے ہیں انہوںنے کہاکہ داعش کے ان کارکنان کو لڑائی کے بعد گرفتار کیا گیا تھا ۔انہوںنے کہاکہ سر کاٹنے کے بعد ان کے سر سڑک کے کنارے ساتھ رکھے گئے تھے ۔انہوںنے دعویٰ کیا کہ عسکریت پسندوں کا تعلق خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ اور اورکزئی ایجنسی سے تھا ۔افغان ذرائع ابلاغ کے مطابق اس علاقے سے پارلیمنٹ کے رکن حاجی ظاہر قدیر نے داعش کے خلاف لشکر تیار کیا ہے ۔حاجی ظاہر قدیر نے افغان میڈیا کو بتایا کہ اس پالیسی کا مقصد اپنے علاقے کادفاع کر نا ہے یہ پہلی مرتبہ ہے کہ افغان حکومت کے اہلکاروں نے داعش سے تعلق رکھنے والے افراد کے سر کاٹ دیئے ہیں ۔