جمعرات‬‮ ، 24 جولائی‬‮ 2025 

بھارت نے مجرموں کےلئے نیا قانون رائج کردیا

datetime 23  دسمبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی(نیوز ڈیسک) بھارتی پارلیمنٹ کے ایوان بالا راجیہ سبھا نے بھاری اکثریت سے جوونائل جسٹس بل منظور کیا، بل کے مسودے میں کہا گیا ہے کہ جرم کی سنگینی کے مطابق کم عمر مجرموں کے خلاف مقدمہ چلایا جائے گا۔ پارلیمنٹ کا ایوان زیریں لوک سبھا بل کو پہلے ہی منظور کر چکا ہے۔ اب بل صدر کی منظوری کے لئے بھیجا جائے گا۔ دسمبر2012ء میں 23سالہ طالبہ کے ساتھ زیادتی کرنے والے سترہ سالہ لڑکے کی گزشتہ ہفتے رہائی کے بعد بھارت بھر میں ایک بار پھر قانون میں تبدیلی کے لئے شور اٹھا تھا۔بھارتی میڈیا کے مطابق راجیہ سبھا میں بل پیش کرتے ہوئے خواتین کی ترقی وزیر مینکا گاندھی نے کہا کہ بل میں ساری باتوں کا خیال رکھا گیا ہے یہ بل اب صدر کے پاس منظوری کے لیے بھیجا گیا، تاہم بحث کے دوران ایوان کے بہت سے ارکان نے اس کے خلاف اپنا موقف پیش کیا۔سی پی ایم، این سی پی اور ڈی ایم کے نے بل کوآڈٹ کمیٹی کے پاس بھیجنے کا مطالبہ کیا تھا تاہم ان کا مطالبہ تسلیم نہیں کیا گیا جس کے خلاف سی پی ایم نے ووٹنگ سے پہلے ایوان سے واک آؤٹ کیا۔سی پی ایم کے جنرل سیکریٹری سیتا رام یچوری نے کہا ’ہر پہلو کا تجزیہ کرتے ہوئے قانون بنانا ہوگا، سوال عمر کا نہیں جرم کا ہے۔‘بھارتی پارلیمان سے بل پاس ہونے کا خیر مقدم کرتے ہوئے نربھیا کے والدین نے کہا کہ ہمیں تسلی ہے کہ آنے والے دنوں میں بچیاں محفوظ ہوں گی۔ مرکزی پارلیمانی وزیر وینکیا نائیڈو نے تسلیم کیا کہ عوام کے دباؤ میں اسے راجیہ سبھا سے منظور کرایا گیا ہے۔کانگریس کی رینوکا چودھری نے بھی بل پاس ہونے کا خیر مقدم کیا اور کہا کہ یہ بل کانگریس ہی پارلیمان میں لے کر آئی تھی۔تین سال قبل دہلی میں چلتی بس میں ہونے والے ریپ معاملے میں سزا پانے والے نابالغ مجرم کی رہائی کے خلاف مظاہرے بھی کیے گئے تھے اس سے پہلے راجیہ سبھا میں بل پیش کرتے ہوئے خواتین کی ترقی وزیر مینکا گاندھی نے کہا کہ بل میں ساری باتوں کا خیال رکھا گیا ہے۔بل کی وکالت کرتے ہوئے مینکا گاندھی نے کہا کوئی بھی جیوینائل براہ راست جیل میں نہیں بھیجا جائے گا، جیوینائل جسٹس بورڈ میں ماہر نفسیات ہوتے ہیں جو پہلے اس بات کا معائنہ کریں گے کہ کیا جرم بچپن میں ہوا یا اسے ایک بالغ ذہنیت کے ساتھ کیا گیا ہے۔‘بحث کے دوران ترنمول کانگریس کے رکن ڈیریک او برائن نے کہا ’اگر نربھیا کی جگہ میری بیٹی ہوتی تو میں اسے گولی مار دیتا، کہنے کا مطلب یہ ہے کہ اس بل کے ساتھ لوگوں کے جذبات وابستہ ہیں تو یہ کچھ ترامیم کے ساتھ منظور کر لینا چاہیے۔اتر پردیش کی سماج وادی پارٹی کے ایم پی روپراش شرما نے احتجاج کیا کہ غریب طبقے کے بچوں کے لیے سخت قانون بنایا جا رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کرایہ


میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…