قاہرہ(نیوزڈیسک)مصر کے دارالافتاءکے زیرانتظام تکفیری فتاویٰ کی مانیٹرنگ کرنے والے ادارے نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں تشکیل پانے والا اسلامی عسکری اتحاد شدت پسند تنظیم دولت اسلامی ”داعش“ کا شیرازہ بکھیر دے گا۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق قاہرہ میں آبزرویٹری برائے تکفیری فتاویٰ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسلامی عسکری اتحاد داعش اور اس قبیل کے دیگر تمام دہشت گرد گروپوں کے لیے پیغام موت ہے۔ یہ اتحاد داعش کے تمام مذہبی نظریات کی بیخ کنی کرتے ہوئے انہیں نیست و نابود کرنے میں معاون ثابت ہو گا۔بیان میں داعش کی جانب سے جاری کردہ اس صوتی پیغام کو مسترد کر دیا گیا ہے جس میں مسلمان ملکوں کی قیادت میں بننے والے عسکری اتحاد کی مذمت کی گئی تھی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلمان ممالک مل کر دہشت گردی کی لعنت کے خلاف نبرد آزما ہوں گے جس کے نتیجے میں داعش اور دیگر تمام دہشت گردوں کی مادی اور معنوی اولادوں کو بھی نیست ونابود کیا جائے گا۔ یہ اتحاد ان قوتوں کے لیے بھی ضرب کاری ثابت ہو گا جو دہشت گردں کی مالی،مادی اور معنودی مدد کر رہے ہیں۔خیال رہے کہ چند روز قبل سعودی عرب کی قیادت میں 35 مسلمان ممالک پر مشتمل عسکری اتحاد تشکیل پایا تھا۔ یہ اتحاد دہشت گردی کے خلاف جاری مساعی کو متحد کرتے ہوئے داعش سمیت تمام گروپوں سے پوری قوت سے جنگ لڑے گا۔ بیان میں کہا گیا ہے داعش مسلمان نوجوانوں کو اپنے گمراہ افکار و نظریات سے متاثر کرنے کے لیے خود کو نہ صرف اسلام کا حقیقی نمائندہ باور کرانے کی کوشش کرتی ہے بلکہ بعض فرمودات نبوی کو بھی اپنے حق میں استعمال کر کے اسلامی دنیا کی ہمدردیاں سمیٹنے کی بھونڈی کوشش کر رہی ہے۔ ان روایات میں 80 ملکوں کی افواج والی روایت بھی شامل ہے جس میں داعش خود کو حق پر قرار دلوانے کے ساتھ یہ کوشش کر رہی ہے کہ ”داعش“ ہی نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشن گوئی کو سچ ثابت کرنے جا رہی ہے۔داعش نے مسلمان ملکوں کے اتحاد کو ”صلیبی اتحاد“ قرار دے کر یہ تاثر دیا ہے کہ اس وقت پوری دنیا میں اسلام اور کفر کے درمیان معرکہ برپا ہے اور داعش کے سوا باقی کسی کو مسلمان ہونے کا کوئی حق نہیں ہے۔ دوسروں کی تکفیر میں صرف داعش نہیں بلکہ اس کے کئی ہم خیال گروپ اسی گھٹیا اور منفی سوچ کو فروغ دے رہے ہیں