کابل (نیوزڈیسک) افغان طالبان اور داعش کے درمیان اختلافات بڑھنے لگے۔ اپنی اہمیت کم ہوتی دیکھ کر افغان طالبان نے ایک ایسا خصوصی جنگجو دستہ تشکیل دے دیا ہے جو صرف داعش کے خلاف کارروائیاں کرے گا۔اطلاعات کے مطابق افغان طالبان نے رواں سال اکتوبر میں ایک ہزار جنگجوو¿ں پر مشتمل ایک دستہ تشکیل دیا تھا جو جدید ہتھیاروں سے لیس اور انہیں عام طالبان سے زیادہ تربیت دی گئی ہے۔ اس دستے کا واحد مقصد داعش کے وجود کو ختم کرنا ہے۔دونوں تنظیموں کے درمیان کشیدگی کا آغاز رواں سال جنوری میں ہوا تھا جب داعش نے افغانستان کے علاقے خراسان میں اپنی شاخ کے قیام کا اعلان کیا اور ملا عمر کی بالادستی کو چیلنج کرتے ہوئے افغان طالبان پر پاکستان کے مفادات کو فروغ دینے کے الزامات بھی لگائے۔ماہرین کے مطابق جب تک علاقائی ریاستیں قیام امن کے لیے مشترکہ حکمت عملی پر عمل نہیں کریں گی خطے کا مستقبل ہیبت ناک ہوتا جائے گا اور موجودہ صورت حال میں عدم استحکام میں اضافہ لازم ہے۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں