نیو یارک (نیوز ڈیسک ) شمالی کوریا کا کے سرکاری ابلاغ نے ملک کے سربراہ کم جان ا±ن کے حوالے سے ایک بیان جاری کیا ہے، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ شمالی کوریا کے پاس ہائیڈروجن بم ہے۔ جمعرات کو سرکاری میڈیا کے سی این اے نے ملک کے سربراہ کا بیان جاری کیا جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ’اپنے دفاع کی خاطر ایٹم بم اور ہائیڈروجن بم دھماکے کرنے کے لیے تیار ہیں۔‘ اگر یہ بیان حقیقت پر مبنی ہے تو یہ شمالی کوریا کی جوہری صلاحیت میں ایک اہم پیش رفت ہے لیکن شمالی کوریا کے اس دعوے کی آزادانہ ذرائع سے تصدیق نہیں ہوئی۔ یہ بات ملک کے سربراہ مسٹر کم جان ا±ن نے دارالحکومت پیانگ یانگ میں ایک تاریخی فوجی اڈے کے دورے کے موقعے پر کی۔ کم جان ا±ن نے کہا کہ ملک کے سابق حکمران اور ا±ن کے دادا نے شمالی کوریا کو ’ایسی طاقتور جوہری ریاست بنایا جو اپنے دفاع سالمیت اور وقار کی خاطر ایٹم بم اور ہائیڈروجن بم کے دھماکے کر سکتی ہے۔‘ اس سے قبل بھی شمالی کوریا نے جوہری ہتھیاروں کی موجودگی کے بارے میں دعوے کیے ہیں لیکن یہ پہلی مرتبہ ہے جب ہائیڈروجن بم کا حوالہ دیا گیا ہے۔ ہائیڈروجن بم ایسا جوہری ہتھیار ہیں جو ایٹم بم کے مقابلے میں بہت زیادہ طاقتور ہے۔ شمالی کوریا نے اس سے پہلے زیر زمین تین جوہری تجربے کیے ہیں لیکن حالیہ دعوے پر ماہرین کے شکوک و شبہات ہیں۔ تجزیہ کار جان نیلسن رائٹ کا کہنا ہے کہ شمالی کوریا کے رہنما نے ماضی میں بھی بہت سے دعوے کیے ہیں اور اس طرح کا بیان دینے کا مقصد ’شمالی کوریا کی خودمختاری پر دنیا کی توجہ مبذول کروانے کی کوشش ہے۔‘ شمالی کوریا کے جوہری پروگرام کی سبب اس پر پابندیاں عائد ہیں۔ کمیونسٹ ملک شمالی کوریا میں آزاد مبصرین کو داخلے کی اجازت نہیں ہے اس لیے شمالی کوریا کے دعوے کی تصدیق نہیں کی جا سکتی۔