نیویارک(نیوز ڈیسک) حقوقِ انسانی کی عالمی تنظیم ایمنیسٹی انٹرنیشنل نے سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں پر یمن میں عسکری کارروائیوں کے دوران سکولوں کو دانستہ طور پر نشانہ بنانے کا الزام عائد کیا ہے۔ ایمینسٹی کا کہنا ہے کہ رواں برس مارچ سے جب سعودی قیادت میں عسکری اتحاد نے یمن پر فضائی حملے شروع کیے، ایک ہزار سکولوں کو نشانہ بنایا جا چکا ہے۔ تنظیم کے مطابق ان سکولوں میں سے تقریباً 250 تو مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔ یمن میں جاری تنازع میں حوثی باغیوں کے خلاف عسکری مہم کے دوران اب تک اندازاً چھ ہزار افراد مارے جا چکے ہیں۔ سعودی عرب فضائی حملوں میں شہری آبادی کو نشانہ بنانے کے الزامات کی تردید کرتا رہا ہے۔ گذشتہ ماہ برطانوی وزیرِ خارجہ فلپ ہیمنڈ نے بھی مطالبہ کیا تھا کہ یمن میں سعودی عرب کے فضائی حملوں کی تحقیقات کی جانی چاہیے۔ ایک نئی رپورٹ میں ایمینسٹی نے امریکہ اور برطانیہ پر پھر زور دیا ہے کہ وہ سعودی عرب کو ہتھیاروں کی فروخت کا عمل معطل کر دیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ ہتھیار یمن میں عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزیوں میں استعمال ہو رہے ہیں۔