برسلز(نیوزڈیسک)یورپی یونین اور ترکی کے درمیان برسلز میں ہونے والے ایک اجلاس میں مہاجرین کے بحران سے نمٹنے کے لیے انقرہ کے لیے تین ارب ڈالر سے زائد مالی امداد کا وعدہ کیا گیا ہے۔ ترکی کو یورپی یونین کی رکنیت دلانے کی حمایت کی بات بھی کی گئی ہے،غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ترکی کے وزیراعظم احمد داو¿د اوگلونے برسلز میں یورپی یونین کے حکام کے ساتھ ملاقات میں معاہدہ طے پا جانے کے بعد اپنے بیان میں اس دن کو یورپی یونین کے ساتھ تعلقات کا ‘تاریخی دن قرار دیا،اس سے قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ یورپی یونین نے دو برسوں میں ترکی کو تین ارب پاو¿نڈ دینے کی پیش کش کی ہے تاکہ وہ اپنی سرحدوں پر سخت انتظامات اور ملک میں موجود تارکین وطن اور پناہ گزینوں کی حالت زار کو بہتر بنا سکے،دوسری جانب انقرہ کو امید ہے کہ ان مذاکرات کے ذریعے ترکی کی یورپی یونین کی رکنیت کی درخواست کو ایک نئی تحریک بھی ملے گی،اجلاس میں ترکی کی نمائندگی وزیراعظم احمد داو¿د اوگلو نے کی، یورپی یونین کے صدر ڈونلڈ ٹ±سک بھی اجلاس میں شریک تھے۔ تاہم فریقین کی جانب سے شرائط لگانا لازمی سی بات ہے۔ یورپ ترکی کی مالی معاونت اور اٹھائیس رکنی یورپی یونین کے بلاک میں اس کی شمولیت کے عوض مہاجرین کے مسئلے پر انقرہ کا مو¿ثر تعاون چاہتا ہے۔اجلاس میں یورپی یونین کے رہنماو¿ں نے یہ بھی وعدہ کیا ہے کہ ترک افراد کے یورپ سفر کے لیے اکتوبر 2016 تک ویزے کی شرط اٹھا لی جائے گی تاہم ترکی کو اس وقت تک یہ ثابت کرنا پڑے گا کہ وہ اپنے یہاں سے مہاجرین کی یورپ منتقلی کو قابو میں رکھے گا۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں