منگل‬‮ ، 11 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

ترکی اور روس کے درمیا ن کشیدگی میں مزید اضافہ، روس کا فضائی دفاع بڑھانے کا عزم

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2015
Russian President Vladimir Putin (R) meets with his Turkish counterpart Recep Tayyip Erdogan at the Kremlin in Moscow on September 23, 2015. AFP PHOTO / POOL / IVAN SEKRETAREV
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

ماسکو /انقرہ(نیوزڈیسک)ترکی کی جانب سے روس کا جنگی طیار مار گرانے کے بعد دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگیا، ترکی نے اپنے شہریوں کو روس کے غیر ضروری سفر سے روکنے کے لیے وارننگ جاری کردی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک وزارتِ خارجہ نے اپنے شہریوں کو روس کے غیر ضروری سفر سے روکنے کے لیے وارننگ جاری کی ہے ۔ وزارت خارجہ کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ’جب تک حالات واضح نہ ہو جائیں، روس کا غیر ضروری سفر نہ کیا جائے۔‘ترکی کی جانب سے روس کا جنگی طیار مار گرانے کے بعد ماسکو میں ترکی مخالف مظاہرے بھی ہوئے اور روس کا کہنا ہے کہ ترکی اپنے اشتعال انگیز اقدام پر اْس سے معافی مانگے جبکہ ترکی نے معافی مانگنے سے انکار کیا ہے۔دوسری جانب .روس شام میں اپنی فضائیہ کے دفاع کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اپنا بحری جنگی جہاز ساحل کے قریب لے آیا ہے اور اس نے شام میں اپنے مرکزی فوجی اڈے پر نئے میزائل تعینات کر دیے ہیں۔روس کے بحری جنگی جہاز پر نصب ایئر ڈیفنس نظام فضائیہ کے دفاع میں اہم کردار ادا کریں گے۔ اس کے علاوہ ماسکو نے جمعرات کو ایس 400 میزائل بھی شامی اڈے پر پہنچا دیے ہیں۔روس نے ایس 400 میزائل اپنے مرکزی فوجی اڈے پر نصب کیے ہیں جو ترکی کی سرحد سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر ہیں۔ ان میزائلوں کو جب سے فوج کے حوالے کیا گیا ہے یہ پہلی بار ہے کہ ان کو کسی دوسرے ملک میں نصب کیا گیا ہے۔روس کا بحری جنگی جہاز فضائیہ کے جہازوں کی حفاظت کرے گا۔ اس جنگی جہاز میں اوسا نامی زمین سے فضا میں مار کرنے والے میزائل نصب ہیں۔اس سے قبل ترکی کے صدر رجب طیب اردوغان نے روس کے صدر ولادمیر پوتن کو خبردار کیا تھا کہ جہاز کے گرائے جانے کے واقعے پر ’آگ سے نہ کھیلیں۔‘ترکی کے صدر نے کہا کہ وہ ماحولیاتی تبدیلیوں پر پیرس میں ہونے والی بین الاقوامی کانفرنس میں روس کے صدر سے بالمشافہ ملاقات کرنا چاہیں گے تاکہ کشیدگی کو کم کیا جا سکے۔ترکی کے ایف 16 طیاروں نے منگل کو شام اور ترکی کی سرحد کے قریب ایک روسی سخوئی 24 جنگی طیارے کو نشانہ بنایا تھا اور اس کا ملبہ شام کے سرحدی صوبے لاذقیہ کی حدود میں گرا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…