دوحہ(نیوز ڈیسک) امریکا میں اسکول میں گھڑی بنانے والے محمد احمد نامی طالبعلم نے استاد کی جانب سے دہشت گرد قرار دینے اوراسکول سے عارضی معطلی پر اسکول اور شہری انتظامیہ کو ڈیڑھ کروڑ ڈالر ہرجانے کا دعویٰ دائر کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکا میں گھڑی بنانے والے مسلمان طالبعلم احمد محمد نے امریکی ریاست ٹیکساس کے شہرارونگ اوراپنے اسکول سے دہشت گرد قراردینے اوراسکول سے عارضی معطلی پر ڈیڑھ کروڑ ڈالر ہرجانے کا مطالبہ کردیا ہے۔ احمد محمد کے وکیل کی جانب سے عدالت میں دائردرخواست میں موقف اختیارکیا گیا ہے کہ ان کے ساتھ سب کے سامنے نارواسلوک کیا گیا اور انہیں دہشت گرد قرار دیا گیا جس کے باعث وہ انتہائی ذہنی دباو¿ کا شکار ہیں جب کہ محمد احمد نے اسکول کے خلاف 50 لاکھ ڈالراورشہری انتظامیہ کے خلاف ایک کروڑ ڈالر ہرجانہ دائر کیا گیا اور اپنی درخواست میں مطالبہ کیا ہے 60 روز میں ہرجانہ ادا کیا جائے یا پھر فوری معافی مانگی جائے۔واضح رہے کہ 2 ماہ قبل امریکا کی ریاست ٹیکساس میں مقیم 14 سالہ طالبعلم احمد محمد نے گھرمیں ہی گھڑی بنائی اوراسکول لا کردکھائی تو استاد نے اسے ٹائم بم سمجھ کر پولیس کو طلب کرلیا، پولیس احمد محمد کو گرفتارکرکے اپنے ہمراہ لے گئی تاہم حقیقت سامنے آنے پرکسی نے معذرت بھی کرنا گوارا نہ کیا جب کہ بعد ازاں احمد محمد کے اس تخلیقی کارنامے کو امریکی صدر براک اوباما نے بھی سراہا اور انہیں گھڑی لے کر وائٹ ہاو¿س مدعو کیا ۔