تہران(نیوزڈیسک)ایران کی سکیورٹی فورسز نے عراق کے ساتھ واقع اپنے مغربی سرحدی علاقے میں داعش سے وابستہ ایک جہادی سیل کے ارکان کو گرفتار کر لیا ہے۔پاسداران انقلاب ایران کے سربراہ جنرل محمد علی جعفری نے جاری کردہ ایک بیان میں ان گرفتاریوں کی اطلاع دی اور کہا کہ ایرانی سکیورٹی فورسز جنگجوو ں کی جانب سے ایران میں بد امنی کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی مانیٹرنگ کررہی تھیں۔جنرل جعفری نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ داعش کو کثیر سطح کے نیٹ ورکس کی حمایت حاصل ہے۔ان میں سے ایک کی مغربی صوبہ کرمان شاہ میں نشان دہی ہوئی تھی اور اس کو گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا ہے کہ کل کتنے لوگ گرفتار ہوئے ہیں اور انھیں کب گرفتار کیا گیا ہے۔البتہ انھوں نے کہا ہے کہ باقی گروپ بھی ہمارے انٹیلی جنس راڈار پر ہیں اور ان کے خلاف بھی ضروری کارروائی کی جائے گی۔جنرل جعفری کا کہنا تھا کہ جہادیوں کی جانب سے ایران میں پیرس طرز کے حملوں کے بہت کم امکانات ہیں۔کیونکہ ہمارے پیشگی سکیورٹی اقدامات کی وجہ سے اس بات کا امکان نہیں کہ داعش ایران میں کوئی بڑی کارروائی کرسکیں گے۔وہ شاید چھوٹی موٹی کارروائیاں تو کر لیں لیکن ایران میں اس طرح کی امن وامان کی صورت پیدا نہیں کرسکیں گے جس طرح کی انھوں نے دوسرے ممالک میں پیدا کی ہے۔