نئی دہلی (نیوزوڈیسک)سماعت و گویائی سے محروم گیتا کو بھارتی حکومت نے لاکرمختلف خاندانوںکے درمیان فٹبال بنا کر رکھ دیا ہے جس پر عالمی میڈیا کی طرف سے یہ سوال اٹھایا جانے لگا ہے کہ کیا گیتا کوبھارتی حکومت نے اپنے جذبات کی بھینٹ چڑھایا ہے، اگر ڈی این اے کی تصدیق تک گیتا ایدھی فاو¿نڈیشن میں رہ جاتی تو اس سے کیا بگڑتا۔ ایک میڈیارپورٹ کے مطابق گذشتہ ماہ کی 27 تاریخ کو بھارتی وزیر خارجہ سشما سوراج ایک پریس کانفرنس میں بہت خوش نظر آ رہی تھیں۔ اس کی وجہ حکومت کی کوششوں کے بعد گیتا کی بھارت واپسی تھی۔سماعت اور گویائی سے محروم گیتا نامی ایک لڑکی پڑوسی ملک پاکستان سے 15 سال بعد واپس لوٹی تھی۔گیتا کو پریس کے سامنے مرکزی حکومت کی ایک بڑی کامیابی کی طرح سے پیش کیا گیا تھا۔ بعد میں گیتا کی وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ ایک تصویر جاری کی گئی۔ وہ بہت ہی خوبصورت تصویر تھی جس میں دونوں خوش نظر آ رہے تھے۔لیکن کیا یہ جشن اور یہ خوشیاں قبل از وقت تھیں؟رپورٹ کے مطابق حکومت کا اپنی پیٹھ تھپتھپانا شاید قبل از وقت خوشی اس لیے محسوس ہوئی کیونکہ بعد میں وزارت خارجہ کے ترجمان وکاس سورپ کا بیان آیا کہ گیتا کا ڈی این اے بہار کے جناردن مہتو سے میل نہیں کھاتا۔آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز نے گیتا کے ڈی این اے نمونے کی جانچ کی تھی۔وکاس سورپ کے مطابق گیتا کو بیٹی کہنے والے مزید دعویدار ہیں جن کے ڈی این اے نمونے کو گیتا کے ڈی این اے سے ملانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق گیتا اس وقت مدھیہ پردیش کے ایک غیر سرکاری ادارے کے آشرم میں رہ رہی ہیں جہاں وزیر خارجہ ان سے پیر کو ملنے جائیں گی۔ڈی این اے ٹیسٹ کے میل نہ کھانے کے بعد اب سوال یہ پیدا ہو رہا ہے کہ آخر گیتا کا خاندان کون اور کہاں ہے؟لیکن اس سے بھی اہم سوال یہ ہے کہ گیتا کو بھارت واپس لانے کی اتنی جلدی کیا تھی؟وہ کراچی میں رفاہی فاو¿نڈیشن ایدھی میں مزے سے رہ رہی تھی جہاں اپنی ہم عمر لڑکیوں کے ساتھ اس کا دل لگا ہوا تھا۔ وہاں گیتا اپنے مذہبی کام بھی کر رہی تھی۔ اسے کسی چیز کی کمی نہیں تھی۔گیتا کو اپنے خاندان کی تلاش ہے۔ اسے اس خاندان سے ملانا ایک قابل ستائش کوشش ہے جس کے لیے حکومت کی تعریف بھی کی گئی۔ کیا گیتا کی واپسی میں حکومت نے جلد بازی کا مظاہرہ کیا ہے؟کیا یہ ممکن نہیں تھا کہ پہلے اس کے والدین ہونے کا دعوی کرنے والوں کے ڈی این اے نمونے کو کراچی بھیج کر گیتا کے ڈی این اے نمونے سے ملایا جاتا؟ ایدھی فاو¿نڈیشن نے گیتا کو بھارت واپس بھیجنے میں کوئی کسر نہیں دکھائی۔ اگر گیتا کو کچھ اور وقت تک وہاں رہنے دیا جاتا تو کیا فرق پڑتا؟یہ سچ ہے کہ ایک تصویر دیکھ کر گیتا نے مہتو خاندان کو اپنے خاندان کے طور پر تسلیم کیا تھا، لیکن ڈی این اے ٹیسٹ کے بغیر اسے بہار کے اس خاندان کے حوالے نہیں کیا جا سکتا تھا۔میڈیا نے یہ سوال اٹھایا ہے کہ اب ایسا محسوس ہونے لگا ہے کہ کہیں اس کی واپسی کی کوشش ایک سیاسی فیصلہ تو نہیں تھا؟
سماعت و گویائی سے محروم گیتا کے ساتھ بھارت میں وہی ہوا جس کا ڈر تھا
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
-
لائیو پروگرام کے دوران مداخلت، احسن اقبال نے وضاحت پیش کردی
-
چینی کی نئی سرکاری قیمت مقررکردی گئی، نوٹیفکیشن جاری
-
مسلم لیگ (ن)کے اہم رہنما نےپیپلزپارٹی میں شمو لیت کا اعلان کر دیا
-
چینی ساختہ خالص دوا پاکستان میں فروخت کی منظوری مل گئی
-
بند کرو اسے، بند کرو، وسیم بادامی کے شو کے دوران کسی نے زبردستی احسن اقبال کی ویڈیو کال بند کروا دی
-
سی سی ڈی نے 3بیٹے، داماد اور بھائی کو جعلی مقابلے میں قتل کردیا، خاتون عدالت پہنچ گئی
-
سعودی عرب میں پاکستانی ورکرز کی تنخواہ اور اوورٹائم سے متعلق بڑی پیش رفت
-
خیبر پختونخوا کے 4 اضلاع میں معدنیات کے نکالنے کر پابندی عائد
-
مسجد حرام کی بلند منزل سے کودنے والے شخص کوبچانے والا اہلکارزخمی
-
انڈونیشیا میں فحش اداکارہ کو گرفتار کرکے ملک بدر کردیا گیا؛ 10 سالہ سفری پابندی
-
سکولز اساتذہ کیلئے خوشخبری وزیراعلیٰ کا بڑا اعلان
-
سونے کی قیمت میں پھر اضافہ
-
بیوی پر شک، شوہر نے بچوں کے سامنے اہلیہ کو زندہ جلا دیا
-
پاکستانیوں کیلئے یورپ کے دروازے کھل گئے















































