منگل‬‮ ، 11 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

پیرس حملوں کے بعد مغرب اسلام فوبیا کا شکار

datetime 22  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پےرس(آن لائن)فرانس کے دارالحکومت پیرس میں 13 نومبر جمعہ کو ہونے والی دہشت گردی کی وسیع کارروائیوں کے بعد مغربی ممالک بالخصوص امریکا ‘اسلام فوبیا’ کا شکار ہوا ہے۔ یہاں تک کہ عربی بولنے والوں اور مشرق وسطیٰ کے باشندوں کی علامات رکھنے والوں کو خوف کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔ عین ممکن ہے کہ عربی بولنے پر کسی مسافر کو ہوائی جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا جائے۔ مغرب میں عربی زبان بولنے پر آپ کے گھر میں نوٹس بھجوایا جا سکتا ہے اور مختلف اقسام کی نسل پرستی کے مظاہر کا بھی سامنا ہو سکتا ہے۔ غےر ملکی مےڈےاکے مطابق مغرب میں عربی زبان سے خوف کا اندازہ ایک امریکی نڑاد فلسطینی ماھر خلیل اور اس کے دوست انس عیاد کے واقعے سے لیا جا سکتا ہے جنہیں امریکی ریاست شکاگو سے فیلاڈیلفیا جانے والی ایک پرواز پر سوار ہونے سے محض اس لیے روک دیا گیا کہ وہ دونوں آپس میں اپنی مادری زبان عربی بول رہے تھے۔تفصیلات کے مطابق دونوں نوجوان جب شکاگو کے ہوائی اڈے پر پہنچے، انہیں ساﺅتھ ویسٹ ایئرلائنز کی پرواز سے دوسری ریاست جانا تھا۔ اس موقع پر ہوائی اڈے کے ایک ملازم نے انہیں کہا کہ “سوری، ہم آپ کو جہاز میں سوار ہونے کی اجازت اس لیے نہیں دے سکتے کہ آپ کو عربی میں بات کرتے سنا گیا ہے۔ مسافر عربی بولنے والوں سے خوف زدہ ہیں اور ہم مسافروں کے تحفظ کی خاطر آپ کو طیارے میں سوار ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے”۔بعد ازاں دونوں نوجوانوں نے ہوائی اڈے کے پولیس حکام کے ساتھ بات چیت کی مگر بحث و تمحیص کے بعد انہیں ہوائی جہاز میں سوار ہونے کی اجازت ملی۔ ماھر خلیل کا کہنا ہے کہ جب وہ طیارے میں سوار ہوئے تو مسافر بھی انہیں شک کی نظروں سے دیکھ رہے تھے۔ ایسے لگ رہا تھا کہ سب پر ایک اَن دیکھا خوف طاری ہے۔ اس نے بتایا کہ فیلاڈیلفیا میں میرا ایک پیزا سینٹر ہے۔ میں اپنے ہاتھ میں پیزے کا ایک پیکٹ اٹھا رکھا تھا۔ مسافروں نے وہ پیکٹ کھولنے کو کہا۔ میں نے پیزا پیکٹ کھولا اور اس میں رکھے گئے پیزے کے ٹکڑے مسافروں میں تقسیم کر دیے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)


یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…

بھکاریوں سے جان چھڑائیں

سینیٹرویسنتے سپین کے تاریخی شہر غرناطہ سے تعلق…

سیریس پاکستان

گائوں کے مولوی صاحب نے کسی چور کو مسجد میں پناہ…

کنفیوز پاکستان

افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…