پیرس حملوں کے بعد مغرب اسلام فوبیا کا شکار

22  ‬‮نومبر‬‮  2015

پےرس(آن لائن)فرانس کے دارالحکومت پیرس میں 13 نومبر جمعہ کو ہونے والی دہشت گردی کی وسیع کارروائیوں کے بعد مغربی ممالک بالخصوص امریکا ‘اسلام فوبیا’ کا شکار ہوا ہے۔ یہاں تک کہ عربی بولنے والوں اور مشرق وسطیٰ کے باشندوں کی علامات رکھنے والوں کو خوف کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔ عین ممکن ہے کہ عربی بولنے پر کسی مسافر کو ہوائی جہاز میں سوار ہونے سے روک دیا جائے۔ مغرب میں عربی زبان بولنے پر آپ کے گھر میں نوٹس بھجوایا جا سکتا ہے اور مختلف اقسام کی نسل پرستی کے مظاہر کا بھی سامنا ہو سکتا ہے۔ غےر ملکی مےڈےاکے مطابق مغرب میں عربی زبان سے خوف کا اندازہ ایک امریکی نڑاد فلسطینی ماھر خلیل اور اس کے دوست انس عیاد کے واقعے سے لیا جا سکتا ہے جنہیں امریکی ریاست شکاگو سے فیلاڈیلفیا جانے والی ایک پرواز پر سوار ہونے سے محض اس لیے روک دیا گیا کہ وہ دونوں آپس میں اپنی مادری زبان عربی بول رہے تھے۔تفصیلات کے مطابق دونوں نوجوان جب شکاگو کے ہوائی اڈے پر پہنچے، انہیں ساﺅتھ ویسٹ ایئرلائنز کی پرواز سے دوسری ریاست جانا تھا۔ اس موقع پر ہوائی اڈے کے ایک ملازم نے انہیں کہا کہ “سوری، ہم آپ کو جہاز میں سوار ہونے کی اجازت اس لیے نہیں دے سکتے کہ آپ کو عربی میں بات کرتے سنا گیا ہے۔ مسافر عربی بولنے والوں سے خوف زدہ ہیں اور ہم مسافروں کے تحفظ کی خاطر آپ کو طیارے میں سوار ہونے کی اجازت نہیں دے سکتے”۔بعد ازاں دونوں نوجوانوں نے ہوائی اڈے کے پولیس حکام کے ساتھ بات چیت کی مگر بحث و تمحیص کے بعد انہیں ہوائی جہاز میں سوار ہونے کی اجازت ملی۔ ماھر خلیل کا کہنا ہے کہ جب وہ طیارے میں سوار ہوئے تو مسافر بھی انہیں شک کی نظروں سے دیکھ رہے تھے۔ ایسے لگ رہا تھا کہ سب پر ایک اَن دیکھا خوف طاری ہے۔ اس نے بتایا کہ فیلاڈیلفیا میں میرا ایک پیزا سینٹر ہے۔ میں اپنے ہاتھ میں پیزے کا ایک پیکٹ اٹھا رکھا تھا۔ مسافروں نے وہ پیکٹ کھولنے کو کہا۔ میں نے پیزا پیکٹ کھولا اور اس میں رکھے گئے پیزے کے ٹکڑے مسافروں میں تقسیم کر دیے۔



کالم



شاہ ایران کے محلات


ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…

مشہد میں دو دن (آخری حصہ)

ہم اس کے بعد حرم امام رضاؒ کی طرف نکل گئے‘ حضرت…

مشہد میں دو دن (دوم)

فردوسی کی شہرت جب محمود غزنوی تک پہنچی تو اس نے…

مشہد میں دو دن

ایران کے سفر کی اصل تحریک حسین باقری ہیں‘ یہ…

ہم کرنا ہی نہیں چاہتے

وہ وجے تنوار تھا‘ ذات کا گجر تھا‘ پیشہ پہلوانی…

ٹھیکیدار

یہ چند سال پہلے کی بات ہے اور شہر تھا وینس۔ وینس…

رضوانہ بھی ایمان بن سکتی تھی

یہ کہانی جولائی 2023 ء میں رپورٹ ہوئی تھی‘ آپ…

ہم مرنے کا انتظار کیوں کرتے ہیں؟

’’میں صحافی کیسے بن گیا؟‘‘ میں جب بھی اس سوال…

فواد چودھری کا قصور

فواد چودھری ہماری سیاست کے ایک طلسماتی کردار…