لندن(نیوز ڈیسک)بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی برطانیہ یاترا ان کے لئے کانٹوں کی سیج ثابت ہو رہی ہے۔ برطانوی اخبار گارجین نے ان کی پالیسوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں ہندوطالبان کی حکمرانی ہے۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کادورہ برطانیہ ان کے لئے آسان ثابت نہیں ہورہا،ایک جانب برطانیہ کے ساتھ بڑے معاہدے ہورہے ہیں ،تو دوسری جانب برطانوی میڈیا پر مودی کی شخصیت موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔برطانوی اخبار گارجین میں شائع مضمون میں ان کی پالیسوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے انہیں ہندوطالبان سے تشبیہ دی ہیاور کہا ہے کہ مودی نے بین الاقوامی سطح پر بھارت کا امیج بہتر بنانے کے لئے چین کینعرے یعنی’ سرمایہ کاری کے پرکشش مواقع کے ساتھ ابھرتی ہوئی معیشت‘،چرایا اور نتیجے کے طور پر ہندو انتہا پسندی کی لہر کے سامنے انسانی حقوق پامال ہو گئے۔اخبار نے نریندر مودی کی شخصیت پر تبصرہ بھی کیا کہ وہ ایسے شخص نہیں ہیں جو اپنے اوپر ہونے والی تنقید کوتحمل سے سنیں ،ان کے دور حکومت میں 9 ہزار غیر سرکاری تنظیموں کو غیرملکی دشمن کہہ کر ان کی رجسٹریشن ختم کر دی گئی، صحافیوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں پر بغاوت کے الزامات لگا کردھمکایا گیا۔مضمون میں کہا گیا ہے کہ مودی کی پالیسیوں کے خلاف برطانیہ میں رہنے والے خاموش نہیں رہ سکتے،انسانی حقوق کی پامالی کے خلاف ا?واز اٹھانا ان کی ذمیداری ہے۔