جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

تارکینِ وطن کی کشتی ڈوب گئی ،سات بچوں سمیت کم سے کم 14 افراد ہلاک،27افراد کو زندہ بچالیا گیا

datetime 12  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

انقرہ(نیوزڈیسک)ترکی کے راستے بحیرہ روم عبور کر کے یورپ میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے تارکینِ وطن کی کشتی ڈوب گئی ہے جس میں کم سے کم 14 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔یہ حادثہ ایسے وقت پر ہوا ہے جب یورپی یونین اور افریقی رہنما تارکینِ وطن کے بحران پر بات چیت کے لیے افریقہ کے ملک مالٹا میں ملاقات کر رہے ہیں۔ترکی اور یونان کے درمیان سمندر میں کشتی ڈوبنے کے اس واقعے میں ہلاک ہونے والوں میں سات بچے بھی شامل ہیں۔کوسٹ گارڈ کا کہنا ہے کہ 27 افراد کو زندہ بچا لیا ہے۔مالٹا میں افریقہ اور یورپی یونین کے رہنماو ¿ں کا اجلاس ا س وقت بلایا گیا تھا، جب رواں سال اپریل میں لیبیا کے ساحل کے قریب 800 تارکین وطن سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہو گئے تھے۔اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ رواں سال یورپ میں آٹھ لاکھ تارکینِ وطن داخل ہوئے ہیں جبکہ اس خطرناک سفر میں 3440 افراد زندگی کی بازی ہار گئے ہیں۔یورپ آنے والوں میں ڈیڑھ لاکھ افراد کا تعلق افریقی ممالک سے ہے۔ رواں سال تارکینِ وطن کا بحران شدت اختیار کر گیا ہے اور یورپی رہنما اس کے حل میں مربوط پالیسی بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔خیال کیا جا رہا ہے مالٹا میں دو دن تک جاری رہنے والے اس اجلاس میں یورپی رہنما تارکینِ وطن کے بحران میں مدد دینے کے لیے افریقہ کو اربوں یورو کی پیشکش کریں گے۔یورپی کمیشن نے افریقہ کے لیے ایک ارب 80 کروڑ مالیت کا ’ٹرسٹ فنڈ‘ بنایا ہے اور رکن ممالک سے کہا ہے کہ فنڈ کے لیے رقم فراہم کریں۔ فنڈ بنانے کا مقصد افریقی ممالک میں اقتصادی مسائل کو ختم کرنا اور سکیورٹی کی صورتحال کو بہتر بنانا ہے تاکہ یورپ میں پناہ کے خواہشمند افراد کو واپس بھجوایا جائے۔ امکان ہے کہ افریقی رہنما اس بات پر زور دیں گے کہ قانونی طور پر یورپ منتقل ہونے والوں کے لیے طریقہ کار ترتیب دیا جائے۔دوسری جانب سوئیڈن کا کہنا ہے کہ تارکین وطن کی آمد کنٹرول کرنے کے لیے وہ سرحدی کنٹرول کے لیے عارضی اقدامات کرنے پر غور کر رہا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…