کراچی(نیوز ڈیسک)وفاقی حکومت نے متحدہ عرب امارات کے نائب صدر و وزیر اعظم اور دبئی کے حکمران شیخ محمد بن راشد المکتوم کے لیے پاکستان سے 25 قیمتی اور نایاب بازوں کی برآمد کا خصوصی اجازت نامہ جاری کردیا۔حکومت کا یہ اقدام جنگلی حیات کے تحفظ کے ملکی قوانین کے ساتھ ساتھ متعدد بین الاقوامی معاہدوں کی بھی خلاف ورزی ہے، جبکہ باز کی ان اقسام کو عالمی سطح پر تحفظ بھی حاصل ہے۔باوثوق ذرائع کے مطابق وزارت خارجہ نے دبئی کے حکمران کو یہ خصوصی اجازت نامہ جاری کرکے جی ایس پی پلس کی سہولت کو بھی داو¿ پر لگا دیا ہے، جبکہ حکومت کے اس اقدام سے جنگلی حیات کی غیر قانونی تجارت اور اسمگلنگ کو بھی فروغ ملے گا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عرب ممالک سے تعلق رکھنے والے شکاری ہجرت کرکے آنے والے ’ساکر اور پریگرن‘ اقسام کے بازوں کو عالمی سطح پر تحفظ شدہ ’تلور‘ کے شکار کے لیے استعمال کرتے ہیں۔واضح رہے کہ حکومت کی جانب سے حالیہ چند ہفتوں میں عرب شہزادوں اور حکمرانوں کو، نایاب بازوں کی برآمد کے لیے یہ دوسرا خصوصی اجازت نامہ جاری کیا گیا ہے۔اس سے قبل سعودی شہزادہ اور تبوک کے گورنر فہد بن سلطان بن عبدالعزیز کو بھی قیمتی اور نایاب اقسام کے 10 باز برآمد کے لیے اجازت نامہ جاری کیا گیا تھا۔شہزادہ فہد گزشتہ سال بھی ا±س وقت عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنے تھے، جب یہ رپورٹس سامنے آئی تھیں کہ انہوں نے بلوچستان کے ضلع چاغی سے 2 ہزار ایک سو عالمی تحفظ شدہ ’تلور‘ پرندوں کا شکار کیا۔دبئی کے حکمران کی جانب سے یو اے ای کے سفارتخانے کے ذریعے رواں سال ستمبر میں باز کے برآمد کی درخواست کی گئی تھی، جس کے بعد انہیں یہ خصوصی اجازت نامہ اکتوبر کے وسط میں جاری کیا گیا۔اجازت نامے کی کاپی موسمیاتی تبدیلی ڈویڑن کے وائلڈ لائف کنزرویٹر امید خالد، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے چیئرمین اور وزارت خارجہ کے کراچی اور اسلام آباد میں پروٹوکول ڈپٹی چیفس کو بھی بھجوادی گئی ہے۔دوسری جانب پاکستان میں نایاب پرندوں کی اقسام کو محفوظ کرنے والے اداروں نے حکومت سے اس اجازت نامے کی منسوخی کا مطالبہ کیا ہے۔