لندن(نیوز ڈیسک)برطانیہ کے دارالحکومت لندن میں سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف ’ملین ماسک مارچ‘ کے دوران شرکا اور پولیس کے درمیان جھڑپوں میں پولیس اہلکاروں سمیت کئی افراد زخمی ہوگئے۔برطانوی نشریاتی ادارے ’بی بی سی‘ کی رپورٹ کے مطابق لندن میں سرمایہ دارانہ نظام کے خلاف احتجاج کے لیے لوگوں کی بڑی تعداد پارلیمنٹ اسکوائر میں جمع ہوئی۔احتجاج میں شریک بیشتر شرکا نے’گوئیڈو‘ کے ماسک سے اپنے چہرے چھپا رکھے تھے۔پولیس نے شرکا کو آگے بڑھنے سے روکا تو احتجاج ہنگامہ آرائی میں تبدیل ہوگیا۔مظاہرین نے مشتعل ہو کر پولیس پر پیٹرول بم و کریکر پھینکے اور پولیس کی ایک گاڑی کو آگ بھی لگادی جبکہ مظاہرین کی جانب سے دکانوں میں توڑ پھوڑ بھی کی گئی۔عینی شاہدین کے مطابق پولیس کی جانب سے روکے جانے پر ترافلگر اسکوائر سے شروع ہونے والے احتجاج میں شریک افراد مختلف گروپوں میں تقسیم ہوگئے اور چرچل وار رومز، بکنگھم پیلیس اور گریٹ گورج اسٹریٹ کی طرف بڑھے، جس کے باعث صورتحال مزید کشیدہ ہوگئی۔پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپوں میں 3 پولیس اہلکاروں سمیت کئی افراد زخمی ہوئے جنہیں علاج کے لیے مختلف ہسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔پولیس نے امن عامہ کی صورتحال خراب کرنے اور پولیس اہلکاروں کو زخمی کرنے کے الزام میں مظاہرے میں شریک 50 افراد کو گرفتار کرلیا۔
مزیدپڑھیئے :جیوکے معروف اینکرکاریحام خان کوسونے کے ہارکاتحفہ ،جوطلاق کی وجہ بنا
مزیدپڑھیئے :کرسٹینابیکرنے عمران خا ن کے لئے اسلام کیوں قبول کیا۔۔؟