نیویارک (نیوزڈیسک)بھارت میں بڑھتی انتہا پسندی ملکی معیشت کو تباہ کررہی ہے ،یہ گونچ امریکا تک جا پہنچی ہے،بھارتی حکومت کی پالیسیوں پر نیویارک ٹائمز نے “ہندو انتہا پسندی کی قیمت” کے عنوان سے اداریہ شائع کیا ہے۔مودی سرکارکی پالیسیوں پر کڑی تنقید کا سلسلہ جاری ہے،کیونکہ بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کا سلسلہ تاحال جاری ہے ، جسے مدنظر رکھ کر امریکی اخبارنے اداریہ میں بھارت میں بڑھتی عدم رواداری اور عدم برداشت کا ذکرکیا اور لکھا کہ یہ حقیقت ہے کہ چند انتہا پسندوں کی نفرت اور مطالبات نے بھارت کو یرغمال بنا لیا ہے،بھارت میں عدم برداشت نے معاشی صورتحال پر برا اثر ڈالا ہے اور سرمایہ داری میں بھی فرق نظر آیا ہے۔اخبار لکھتا ہے کہ گزشتہ ہفتے بین الاقوامی مالیاتی ادارے موڈیز نے وزیر اعظم نریندر مودی کو خبردار کیا تھا کہ اقلیتوں پر مظالم کا سلسلہ بند کیا جائے ورنہ ترقی رک جائے گی،مودی اپنے وزراءکو قابو کریں ورنہ بھارت اپنی مقامی اور عالمی ساکھ کھو دے گا۔اخبارلکھتا ہے کہ معاشی صورتحال پر بھارت کے بزنس لیڈر بھی کم فکرمند نہیں ، اگست میں ادیب گلبرگی کو ہندو ازم پر تنقید کرنے پر قتل کردیا گیا،ستمبر میں گائے کا گوشت کھانے کے شبے میں ایک مسلمان کو مار ڈالا گیا،ان واقعات پر وزیر اعظم نریندر مودی نے تاخیر سے مذمت کی۔اخبار نے اپنے اداریہ میں بھارت میں اقلیتوں پر مظالم کیخلاف بھارت کے ادیب، فنکار اور سائنسدانوں کے احتجاج کا بھی ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کا اکثریتی طبقہ یہ نہیں چاہتا جو ہو رہا ہے، یہ وہ بھارت نہیں جو بین الاقوامی سرمایہ کاروں کی توجہ حاصل کرے گا۔