انقرہ(نیوزڈیسک)ترکی کے جنوب مشرقی علاقے میں سکیورٹی فورسز اور رد عسکریت پسندوں کے مابین تصادم میں ایک شخص ہلاک ہوگیا جس کے بعد اس علاقے میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے، جرمن خبررساں ادارے کے مطابق پارلیمانی انتخابات کے بعد ترک سکیورٹی فورسز اور ک ±رد عسکریت پسند باغیوں کے مابین جھڑپوں میں یہ پہلی ہلاکت ہے۔ ویک اینڈ پر ہوئے الیکشن کے بعد سے ترکی میں سلامتی کی صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی ہے۔دریں اثناءترک فوج نے سرحد پار شمالی عراق میں کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے عسکریت پسندوں کے اڈوں پر فضائی حملے کرنے کی تصدیق کی ہے۔ منگل کو ترک فوج کے ایک بیان میں کہا گیا کہ ترک جنگی طیاروں نے کالعدم کردستان ورکرز پارٹی (پی کے کے) کے شمالی عراق میں قائم اڈوں پر بمباری کی ۔فوج کے مطابق علیحدگی پسند دہشت گرد تنظیم (پی کے کے) کے ٹھکانوں، دہشت گردوں کی طرف سے استعمال کیے جا نے والے اسلحہ ڈپوو ¿ں اور غاروں پر بمباری کر کے انہیں تباہ کر دیا گیا ہے۔بتایا گیا ہے کہ اس فوجی آپریشن کا نشانہ ترکی کے عراق کی سرحد کے نزدیک واقع ک ±رد اکثریتی صوبے حکاری میں قائم ک ±رد علیحدگی پسند جنگجوو ¿ں کے اڈے کو بنایا گیا۔ اس ترک فوجی آپریشن کا ہدف شمالی عراق کے متعدد علاقے بھی تھے جن میں کوہ قندیل بھی شامل ہے۔