جمعہ‬‮ ، 19 ستمبر‬‮ 2025 

والد کے خواب نے فضائی میزبان بیٹے کو موت سے بچا لیا

datetime 3  ‬‮نومبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

قاہرہ(نیوزڈیسک)مصر کے صحراءسیناءمیں دوروز قبل گر کر تباہ ہونے والے روس کے مسافر طیارے کے عملے میں شامل ایک مرد فضائی میزبان نے حادثے سے ایک ہفتے قبل کغلی مے ویا ائر لائن کی نوکری سے اپنے والد کے مجبور کرنے پر استعفیٰ دیا تھا کیونکہ انہوں نے خواب میں طیارے کو بالکل ایسے ہی حادثہ پیش آتے دیکھا تھا،عرب ٹی وی کے مطابق چوبیس سالہ اولگ آرمیکوف کا استعفیٰ منظور نہ ہوا ہوتا تو اس نے ماہانہ فلائٹ شیڈول کے مطابق اسی بدقسمت طیارے میں مسافروں کی خدمت پر مامور ہونا تھا۔ روس کے NTV پر ایک انٹرویو دیتے ہوئے اس نے بتایا کہ ‘انہیں اپنے ساتھیوں کی جہاز کریش میں ہلاکت پر بہت زیادہ افسوس تھا، اسی لئے وہ حادثے کے 36 گھنٹے تک خاموش رہے، لیکن بالآخر اپنے استعفیٰ کا راز فاش کرنے پر مجبور ہوئے۔آرمیکوف نے بتایا کہ میرے والد نے مجھے نوکری سے استعفیٰ دینے پر انتہائی مجبور کیا۔ انہوں نے مجھ سے حلف لیا کہ میں فوری فضائی میزبانی کی نوکری سے استعفیٰ دےدونگا۔مقام حیرت یہ ہے کہ آرمیکوف نے فضائی کمپنی کو اپنے استعفی کی اصل وجہ نہیں بتائی کیونکہ اسے خدشہ تھا کہ اگر وہ اپنے والد کے خواب کی بنا پر استعفیٰ دینے کی بات کمپنی میں کرے گا تو لوگ اس کا مذاق اڑائیں گے اسی لئے میں نے صرف ‘ذاتی وجوہات’ کو بنیاد بنا کر فضائی سروس سے استعفیٰ پیش کیا، جیسے معمول کی کارروائی کے بعد منظور کر لیا گیا۔اس طرح آرمیکوف کو والد نے خواب نے دوسرے فضائی میزبان ساتھیوں کے ساتھ موت کے منہ میں جانے سے بچا لیا۔ طیارے میں عملے کے آٹھ افراد سمیت 217 مسافر سوار تھے جن میں 25 بچے، 130 خواتین اور 62 مرد تھے۔ چار یوکرینی شہریوں کے علاوہ سب کا تعلق روس سے تھا۔حادثے کے پہلے دن جہاز میں سوار چار یوکرینی مسافروں کے حوالے سے بھی شک کا اظہار کیا جاتا رہا کہ ان میں شاید کسی نے اپنے سامان میں بم رکھ لیا ہو تاکہ روس سے اس کے یوکرائن کے حوالے سے موقف پر اسے سبق سکھایا جا سکے۔ یا پھر یہ یوکرینی مسافر ملائشیا کے طیارے کی تباہی کا بدلہ لینا چاہتے تھا، جس کے بارے میں ایک تازہ ترین رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ اسے روس مخالف یوکرینی باغیوں نے اپنے علاقے پر پرواز کے دوران گرایا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…