جمعہ‬‮ ، 26 دسمبر‬‮ 2025 

مسلمان ملک سے بڑی خبر آگئی ، ملک بھر میں جشن

datetime 2  ‬‮نومبر‬‮  2015 |
Turkey's Prime Minister Tayyip Erdogan waves after addressing the media at the AK Party headquarters in Ankara July 30, 2008. Erdogan said on Wednesday a Constitutional Court ruling not to ban the governing AK Party removed uncertainty the European Union-applicant country was facing. In his first remarks since the court ruling, Erdogan said Turkey had suffered a serious loss of time and energy due to the case but that his party would continue to uphold the country's secular values. REUTERS/Stringer (TURKEY)

انقرہ(نیوز ڈیسک )ترکی میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں صدر طیب رجب اردگان کی پارٹی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی (اے کے پی) نے کامیابی حاصل کرلی ،وزیراعظم احمد داو¿د اوغلو نے اپنی جماعت کی فتح کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن میں کامیابی جمہوریت کی فتح ہے ،انتخابات میں کامیابی کے بعد حکمران جماعت کے کارکنوں نے ملک بھر کی سڑکوں پرجشن منانا شروع کردیا آتش بازی بھی کی گئی۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق ترکی میں ہونے والے پارلیمانی انتخابات میں صدر طیب رجب اردگان کی پارٹی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی نے کامیابی حاصل کرلی جس کے بعد جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ پارٹی اکیلے حکومت بنانے کی پوزیشن میں آ گئی۔ طیب اردوان کی پارٹی کو 49.5فیصد ووٹ ملے۔ترک وزیراعظم احمد داو¿د اوغلو نے اپنی جماعت کی جیت کا اعلان کر تے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن میں کامیابی جمہوریت کی فتح ہے۔ آئندہ چار سال مزید بہتر انداز میں خدمت کریں گے۔ الیکشن میں کامیابی کے بعد ملک بھر میں حکمران جماعت کے کارکنوں نے سڑکوں پر جشن منانا شروع کردیا اس دوران شاندار آتش بازی بھی کی گئی۔ حزبِ اختلاف کی اہم جماعت سی ایچ پی کو 24.4 فیصد ووٹ ملے ہیں۔کرد نواز جماعت ایچ ڈی پی اور قوم پسند ایم پی ایچ نے بھی 10 فیصد سے زیادہ ووٹ حاصل کیے۔ترکی کے باشندوں نے گذشتہ پانچ مہینے میں دوسری بار پارلیمانی انتخابات کے لیے ووٹ ڈالے تھے۔جون میں ہونے والے انتخابات میں صدر رجب طیب اردوگان کی اے کے پارٹی مطلوبہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہی تھی۔اس کے بعد سے اتحاد کی حکومت قائم کرنے کی تمام کوششیں ناکام ثابت ہوئیں۔ان انتخابات میں کرد جنگجوو¿ں کے ساتھ تصادم اور تشدد کی لہر کے علاوہ دولتِ اسلامیہ کی جانب سے مبینہ بم حملوں کے پیش نظر سکیورٹی اہم مسئلہ رہا ہے۔رجب طیب اردوگان نے اپنی پارٹی کے حکومت آنے کے بدلے ملک کو استحکام کا وعدہ کیا ہے۔انکاکہنا تھاکہ اگرانکیپارٹی انتخابات میں بھی تنہا اکثریت حاصل کرنے میں ناکام رہتی ہے تو اسے ملک کی اہم سیکولرسٹ پارٹی سی ایچ پی یا نیشنلسٹ پارٹی ایم ایچ پی کے ساتھ بات چیت کی میز پر آنا پڑے گا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



وزیراعظم بھینسیں بھی رکھ لیں


جمشید رتن ٹاٹا بھارت کے سب سے بڑے کاروباری گروپ…

جہانگیری کی جعلی ڈگری

میرے پاس چند دن قبل ایک نوجوان آیا‘ وہ الیکٹریکل…

تاحیات

قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…