بھوپال(نیوز ڈیسک)بھارت کی ریاست مدھیہ پردیش میں ایک خاتون وزیر کی جانب سے ایک بھکاری بچے کو ٹھوکر مارنے کی ویڈیو سامنے آنے کے بعد ان کی برطرفی کا مطالبہ زور پکڑتا جا رہا ہے۔یہ واقعہ ریاستی دارالحکومت بھوپال سے 400 کلومیٹر دور پنّا کے علاقے میں پیش آیا جہاں بھارتیہ جنتا پارٹی سے تعلق رکھنے والی اینیمل ہسبینڈری کے محکمے کی ریاستی وزیر کیسم میدھلے صفائی کی ترغیب دلوانے کے لیے منعقد کی گئی ایک تقریب میں شریک تھیں۔ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کیسم جب اپنے آبائی حلقے میں منعقدہ تقریب کے سلسلے میں ایک بس سٹاپ پر جھاڑو دینے پہنچتی ہیں تو ان کے سامنے ایک لڑکا گھٹنوں کے بل جھکا بھیک مانگتے دکھائی دیتا ہے۔بھکاری لڑکے کی جانب سے راستہ روکے جانے پر کسم اسے ٹھوکر مار کر ہٹانے کی کوشش کرتی ہیں اور پھر گاڑی میں بیٹھ کر روانہ ہو جاتی ہیں۔فوٹیج میں کسم کے عملے کے رکن کو اس لڑکے کو راستے سے ہٹاتے بھی دیکھا جا سکتا ہے۔بھارتی ذرائع ابلاغ پر یہ فوٹیج نشر ہونے کے بعد میڈیا کے علاوہ معاشرے کے دیگر طبقوں کی جانب سے ریاستی وزیر کو مسلسل تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔بچوں کے حقوق کے لیے سرگرم تنظیموں اور حزبِ اختلاف کی جماعتوں نے ریاست مدھیہ پردیش کے وزیرِ اعلیٰ شیو راج سنگھ چوہان سے کسم میدھلے کو فوری طور پر ان کے عہدے سے ہٹانے کے لیے کہا ہے۔بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق کسم ماضی میں بھی تنازعات کا شکار ہو چکی ہیں۔رواں برس مارچ میں ان کا وہ بیان ذرائع ابلاغ میں بحث کا موضوع رہا تھا جس میں انھوں نے جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے شہریوں کو شیر اور چیتے جیسے جانور پالنے کی اجازت دیے جانے کی تجویز دی تھی۔
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں