بغداد ( آن لائن )دولت اسلامی کہلوانے والی دہشت گرد تنظیم “داعش” نے عراق کے شمالی شہر موصل میں قائم کردہ ایک ٹریننگ سینٹر سے فرار ہونے والے 12 عراقی بچوں کو پکڑںے کے بعد انہیں موت کے گھاٹ اتار دیا ہے۔ غیر ملکی میڈیا نے ڈیمو کریٹک پارٹی کے ایک عہدیدار سعید مموزینی کا بیان نقل کیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ مشرقی موصل میں “داعش” کے ایک ٹریننگ سینٹر میں عسکری تربیت کے لیے لائے گئے 12 بچوں نے فرار کی کوشش کی تھی جس پر انہیں دوبارہ پکڑنے کے بعد جنگل میں لے جا کر قتل کر دیا گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ داعش کے ہاتھوں مارے جانے والے ایک درجن بچوں کی عمریں 12 سے 16 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں اور یہ سب موصل کے عرب شہریوں کے بچے بتائے جاتے ہیں۔داعش کی جانب سے ایک درجن بچوں کے وحشیانہ قتل کا یہ واقعہ ایک ایسے وقت میں رونما ہوا ہے جب دوسری جانب انسانی حقوق کے ہائی کمیشن نے بچوں کی جنگی مقاصد کے لیے بھرتی کو انسانیت کے خلاف جنگ قرار دیا ہے۔ عراق میں سرگرم ہائی ……کمیشن برائے انسانی حقوق نے اقوام متحدہ سمیت عالمی تنظیموں سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ عراقی بچوں کو داعش سے تحفظ دلائیں ۔