منامہ (نیوزڈیسک)خلیجی ریاست بحرین کے وزیر خارجہ الشیخ خالد بن احمد آل خلیفہ نے کہا ہے کہ ایران کی جانب سے عرب ممالک میں افراتفری کے لیے دہشت گردوں کی حمایت اور مدد خطے میں دولت اسلامی داعش سے بھی بڑا خطرہ ثابت ہو رہی ہے۔ایک عرب ٹی وی چینل کی رپورٹ مطابق “منامہ” میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خارجہ الشیخ خالد بن احمد نے کہا کہ عرب ممالک میں ایران کی مداخلت داعش سے کم خطرناک نہیں ہے۔ایران ہی بحرین سمیت کئی دوسرے ملکوں میں انارکی پھیلانے کے لیے دہشت گردوں کو اسلحہ سپلائی کر رہا ہے۔بحرینی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ یمن کے حوثی شدت پسند ہتھیار پھینک دیں اور سیاسی حل کا حصہ بن جائیں تو وہ یمن کے مستقبل کا حصہ سمجھے جائیں گے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے امریکی نائب وزیر خارجہ انتھونی بلینکن نے کہا کہ ایران کے متنازعہ جوہری پروگرام پر معاہدے کے بعد امریکا، تہران کی سرگرمیوں پر نظر رکھے ہوئے ہے۔ایران کا عرب خطے میں دہشت گردوں کی حمایت اور مدد کرنا کسی صورت میں قابل قبول نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ مشرق وسطی میں امریکا کی موجودگی فوجی مفادات سے بالاتر ہے۔ان کا کہنا تھا کہ شام کے تنازع کا فوجی حل نہیں۔ روس نے فوجی مداخلت کر کے معاملے کے سیاسی حل کو مشکل میں ڈال دیا ہے۔بلینکن کا کہنا تھا کہ روس کی شام میں فوجی مداخلت سے منفی نتائج سامنے آئیں گے۔ماسکو کے اقدام سے خطے میں موجود اہل سنت والجماعت مسلک کی قوتیں منتفر ہوں گی۔یمن کے بارے میں بات کرتے ہوئے امریکی نائب وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ان کا ملک یمن میں جلد از جلد امن وامان کے قیام کا خواہاں ہے۔ یمن کے بحران کے حل کے لیے مزید تاخیر کی گنجائش نہیں ہے۔انہوں نے یمن میں جنگ سے متاثرہ شہریوں تک امدادی سامان کی ترسیل کو یقینی بنانے پر بھی زور دیا۔