اسلام آباد(نیوز ڈیسک )چین کی وزارت خا رجہ کے تر جمان لو کینگ نے امر یکی بحر یہ کی جا نب سے چینی جز یر ے نا نشا کے قر یب گشت کو خطے کے استحکام اور امن کیلئے خطرہ قرار دے دیا۔لو کینگ نے گز شتہ روز بیجنگ میں پر یس کا نفر نس کر تے ہو ئے کہا کہ چین امریکی اشتعال انگیز اقدام کی بھر پور مخالفت کر تا ہے ،امر یکی بحری جہا ز لیزل کا چین کے جنو بی سمندر میں واقع نانشا جز یرے کے قر یب 12نا ٹیکل ما ئلز کے فا صلے سے گز ر نا انتہا ئی اشتعال انگیز اقدام ہے۔انہوں نے کہا کہ امر یکی بحر ی جہا ز چینی حکومت کی اجازت کے بغیر ?یر قا نو نی طور پر اس علا قے میں دا خل ہو ئے جس کی متعلقہ حکام نے نگرا نی کر تے ہو ئے سخت تنبیہ بھی کی تھی۔امر یکی اقدام نے چین کی خو دمختاری اور سیکیو رٹی مفادات کیلئے خطرہ پیدا کیا ہے،چین متعدد مر تبہ نا نشا جز یرے اور اس سے ملحقہ پا نیوں کو اپنا حصہ قرار دے چکا ہے۔دوسری جا نب کمبو ڈیا نے بھی امر یکی اقدام کی مذ مت کر تے ہو ئے اسے خطے کے لیئے خطر ہ قرار دیتے ہو ئے علا قا ئی معا ملات سے دور ر ہنے کا مشورہ دیا ہے۔دوسری جانب چین کی بحریہ کے سربراہ نے اپنے امریکی ہم منصب کو بتایا ہے کہ رواں ہفتے جنوبی بحیرہ چین میں بیجنگ کے تعمیر کردہ مصنوعی جزائر کے قریب امریکی بحری جہاز کا گشت “خطرناک اور اشتعال انگیز تھا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق یہ بیان امریکی بحری آپریشنز کے سربراہ ایڈمرل جان رچرڈسن اور چینی بحریہ کے سربراہ وو شنگلی کے درمیان عجلت میں منعقد کی گئی ایک گھنٹہ طویل وڈیو کانفرنس کے دوران سامنے آیا۔امریکی دفاعی حکام نے بات چیت کو پیشہ وارانہ اور بامعنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ طرفین نے قواعد و ضوابط پر کاربند رہتے ہوئے تصادم سے بچنے کے لیے باقاعدگی سے مذاکرات کرنے پر اتفاق کیا۔تاہم چینی حکام کا بات چیت کی تفصیلات سے متعلق بیانیہ تھوڑا مختلف اور سخت ہے۔ چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی شینخوا کے مطابق وو کا کہنا تھا کہ “ایسے اشتعال انگیز اور خطرناک اقدام چین کی خودمختاری اور سلامتی کے لیے خطرہ اور خطے میں امن و استحکام کے لیے نقصان دہ ہیں۔منگل کو امریکی بحریہ کے جنگی جہاز نے جنوبی بحیرہ چین میں بیجنگ کے دعویٰ کردہ علاقے کے 22 کلومیٹر نزدیک گشت کیا تھا جو کہ واشنگٹن کی طرف سے متنازع جزائر میں چینی ملکیتی دعوو¿ں کے خلاف پہلا بڑا کھلا چیلنج تصور کیا جا رہا ہے۔چین نے اس گشت پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے بیجنگ میں امریکی سفیر کو طلب کر کے اپنا احتجاج ریکارڈ کروایا تھا۔