نئی دہلی(نیوز ڈیسک)بھارت میں حکومت نے سپریم کورٹ سے درخواست کی ہے کہ وہ ملک میں کوکھ کرائے پر دیے جانے کے حالیہ رواج پر پابندی لگائے۔اس وقت بھارت میں کرائے کی کوکھ قانونی ہے۔حکومت کے اس فیصلے سے بھارت میں سروگیسی یعنی کرائے کی کوکھ کا کاروبار متاثر ہوگا۔ بھارت میں سروگیسی کا کاروبار 9 ارب ڈالر کا ہے اور اس میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔لیکن ناقدین کا خیال ہے کہ قانون نہ ہونے کی وجہ اس سے بھارت کی غریب اور کم عمر خواتین کا استحصال بھی ہوتا ہے۔حکومت سروگیسی (کرائے کی کوکھ) کی تجارت حق میں نہیں ہے۔صرف انسان دوستی کے تحت ہی کرائے کی کوکھ کی اجازت دی جائے گی وہ بھی صرف ضرورت مند بھارتی شادی شدہ جوڑوں کے لیے۔ اس کے لیے قانونی ادارے سے اجازت لینی ہوگی۔حکومت سروگیسی کی پیشہ ورانہ خدمات پر پابندی لگائے گی اور ایسا کرنے والوں کو سزا دے گی۔صرف بھارتی کے بے اولاد جوڑوں کے لیے سروگیسی کی اجازت ہوگی۔کوئی غیر ملکی بھارت میں سروگیسی کی خدمات نہیں لے سکتا۔سروگیسی سے پیدا ہونے والی معزور بچے دیکھ بھال کی ذمہ نہ لینے والے والدین کو سزا دی جائے گی۔اس قانون کو تیار کرنے میں حکومت کو کچھ وقت لگے گا۔کرائے کی کوکھ کا رواج یورپ میں محدود ہے اور امریکہ میں اس پر سخت قوانین لاگو ہیں۔سستی ٹیکنالوجی، اچھے ڈاکٹروں اور مقامی خواتین کے دستیاب ہونے کی وجہ سے ہندوستان ان چند ممالک میں سے ہے جہاں ایک عورت بغیر کسی قانونی لڑائی کے دوسری عورت کے بچے کو جنم دے سکتی ہے۔