کابل(نیوزڈیسک)افغانستان کے صوبے تخار میں طالبان اور سیکورٹی فورسز کے درمیان شدید جھڑپوں کے بعد طالبان نے صوبے کے دارالحکومت پر قبضہ کرلیا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں آنے والے زلزلے سے صوبے تخار کا دارالحکومت دارقند بھی متاثر ہوا اور اس سلسلے میں افغان طالبان کو سیکیورٹی مسائل کی وجہ دور دراز پہاڑی علاقوں میں ہنگامی امداد پہنچانے میں مشکلات پیش آرہی تھی جس کے سبب طالبان اور فورسز کے درمیان جھڑپیں شروع ہوئی اور شدید جھڑپوں کے بعد آج صبح طالبان نے صوبہ تخار کے دارالحکومت پرقبضہ کرلیا ۔طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق جھڑپوں کے دوران 12 پولیس اہلکاروںکو ہلاک کیا گیا اور کئی زخمی بھی ہوئے ¾ طالبان کے 2 ساتھی مارے گئے اور 3 ہی زخمی ہوئے ہیں۔افغانستان میں آنے والے زلزلے سے 60 سے زائد افراد جاں بحق اور 500 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ زلزلے سے سیکڑوں گھر بھی متاثر ہوئے اور اس سلسلے میں افغان طالبان نے گزشتہ روز متاثرہ لوگوں کی مدد کرنے کا اعلان کیا تھا۔واضح رہے افغان طالبان اس سے قبل افغانستان کے شمالی شہر قندوز پر قبضہ کرکے کئی سرکاری عمارتیں اور افغان فورسز کے فوجی اڈوں اپنے قبضے میں لے لی تھی تاہم کچھ عرصے بعد انہوں نے رضاکارانہ طور پر شہر کا قبضہ چھوڑ دیا تھا۔