اسلام آباد(نیوزڈیسک).پاکستانی اداروں کی بے حسی نے جاپانی دوستوں کو ناراض کردیا، جاپان کے عطیہ کردہ فضائی آلودگی جانچنے کے آلات گرد آلود ہوگئے۔ جاپانی کمپنی نے 2007 میں فضائی آلودگی جانچنے والی لیبارٹریاں پاکستان کو دی تھیں، 8 سال میں ان لیبارٹریوں کے آلات سے کوئی کام ہی نہیں لیا گیا، جاپانی کمپنی جائیکا نے پاکستان میں نئے پراجیکٹ کا سلسلہ روک دیا۔ جاپان کے عطیہ کردہ فضائی آلودگی جانچنے والے آلات پاکستان میں خود گرد آلودہوگئے۔ 11 ملین ڈالر کا ٹیکا لگنے کے بعد، جائیکا نے پاکستان میں ماحولیات کے شعبے سے ہاتھ اٹھالیا۔ جائیکا حکام نے جیو نیوز کو بتایا کہ نئی پالیسی کے مطابق پاکستان میں ماحولیات کے شعبے میں مزید نئے پراجیکٹس شروع نہیں کیے جارہے۔جائیکا نے 2007 میں فضائی آلودگی اور ماحولیاتی تبدیلیاں جانچنے والی لیبارٹریاں پاکستان کو دیں، لیکن 2010 میں اٹھارویں ترمیم آنے کے بعد ماحولیات کا شعبہ صوبوں کے پاس آیا اور لیبارٹریوں کو چلانا سفید ہاتھی پالنے کے مترادف ہوگیا۔2012 تک پروجیکٹ کو جائیکا نے خود ہی چلالیا لیکن گزشتہ 3 سال سے مہنگے ترین آلات گرد چاٹ رہے ہیں۔ حکومتی بے حسی، عالمی اداروں کے اعتماد میں مسلسل کمی کا باعث بن رہی ہے۔