بدھ‬‮ ، 16 جولائی‬‮ 2025 

سویڈش اسکول میں تلوار چل گئی،متعدد ہلاک و زخمی

datetime 23  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سٹاک ہوم(نیوزڈیسک)سویڈن میں جمعرات کو ایک نقاب پوش حملہ آور نے ایک سکول میں گھس کر تلوار کے وار سے کم سے کم دو افراد کو ہلاک اور دو کو شدید زخمی کر دیا ۔ عرب ٹی وی کو ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ مارے جانے والے دونوں اسکول کے استاد تھے جن میں سے ایک کا تعلق عراق اور دوسرے کا لبنان سے تھا۔ نقاب پوش حملہ آور کی تلوار کے وار سے مارے جانے والوں میں اسکول کے عراقی نڑاد استاد کی شناخت نوین اسکندر کے نام سے کی گئی ہے جب کہ اس کے ساتھی لبنانی شہری کی شناخت نصیر کے نام سے کی گئی ہے۔ٹرولٹن اسپتال کی خاتون ترجمان لوٹا ابراھا مسون نے بتایا کہ اسپتال میں لائے گئے ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق کی گئی ہے تاہم اس کی شناخت ظاہر نہیں کی جا رہی ہے۔درایں اثناءسویڈش پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے اسکول میں تلوار کے وار سے طلباءاور اساتذہ پرحملے کے واقعے کے محرکات جاننے کے لیے تحقیقات شروع کردی ہیں۔ پولیس کاکہنا ہے کہ واقعے کا سیاسی محرک بھی ہوسکتا ہے تاہم ملزم حملہ آور ابھی تک اسپتال میں زخمی حالت میں زیرعلاج ہے۔پولیس کا کہنا ہے کہ ان کی اب تک کی تحقیقات سے پتا چلا ہے کہ حملہ آور پناہ گزینوں کی سویڈن میں آمد کا مخالف تھا اور اس نے متعدد مرتبہ پناہ گزینوں کی آمد کی سخت مخالفت کرتے ہوئے حکومت کو اس کے سنگین نتائج کی دھمکیاں دی تھیں۔ اس کے علاوہ انٹرنیٹ پرموجود انتہا پسندانہ نظریات پرمبنی ایک کتاب سے بھی وہ متاثر دکھائی دیتا ہے۔پولیس کی جانب سے جاری کی گئی ایک وضاحت میں بتایا گیا ہے کہ ملزم کی شناخت 21 سالہ ایک نوجوان کے طورپر کی گئی ہے جس کا تعلق سویڈن کی بلدیہ سے بتایا جاتا ہے۔ تاہم ملزم ماضی میں کسی مجرمانہ سرگرمی میں ملوث نہیں رہا ہے۔ وہ شہر میں ایک فلیٹ میں تنہا رہ رہا تھا۔ پولیس یہ جاننے کی کوشش کررہی ہے کہ آیا یہ کارروائی حملہ آور کا ذاتی فعل ہے یاس اس کے پیچھے سیاسی محرکات یا دیگر اسباب بھی کار فرما ہیں۔ یا یہ کہ اس نے یہ کارروائی کسی اور کے ایماءپر کی ہے۔زخمی حملہ آور کے بارے میں پولیس کے اپنے بیانات میں بھی تضاد ہے۔ پولیس کی ایک دوسرے بیان میں کہا گیا ہے کہ “کرونان” اسکول پر حملے میں ملوث ملزم اسپتال میں دم توڑ گیا ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں(دوسرا حصہ)


کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…