ویانا(نیوزڈیسک)سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ بشار الاسد کے مقناطیس نے غیر ملکی جنگجوو¿ں کو داعش کی راہ دکھائی۔ اسی وجہ سے شام میں داعش کا پھیلاو¿ ہوا۔عادل الجبیر نے یہ بات زور دیکر کہی کہ شام میں روسی مداخلت انتہائی خطرناک ہے ایک بیان میں انہوں نے واضح کیا کہ داعش کے خاتمے کے لئے ہمیں بشار الاسد سے فاصلہ اختیار کرنا ہو گا۔ سعودی عرب جنیوا معاہدہ اول کی بنیاد پر پرامن حل کا متلاشی ہے۔ ہم شام کی وحدت اور اس کے اداروں کا تحفظ چاہتے ہیں۔عبوری دور میں بشار الاسد کے کردار سے متعلق ایک سوال کے جواب میں عادل الجبیر کا کہنا تھا بشار الاسد کا کردار یہی ہے کہ وہ شام چھوڑ دیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ آج بروز جمعہ جنیوا میں ہونے والے چار فریقی اجلاس کا مقصد جنیوا 1 کی روشنی میں شامی تنازع کا پرامن حل تلاش کرنے کے لئے مشورہ اور کوارڈی نیشن ہے۔ یہ کام بشار الاسد کی برخاستگی کے بعد بننے والی باختیار عبوری حکومت کے قیام سے ہی ممکن ہے، لیکن سب اہم بات شام کی وحدت کا تحفظ ہے۔انہوں نے ایران کے حوالے اپنا موقف بتاتے ہوئے کہا کہ ایران، تنازع کا حصہ ہے، اس لئے یہ کسی حل کا حصہ نہیں ہو سکتا۔ “ایران لڑائی میں شریک فریق ہے جس نے بشار الاسد کی حمایت کے لئے حزب اللہ اور دوسری ملیشیاو¿ں کو شام میں داخل کیا۔عادل الجبیر نے یہ بات زور دیکر کہی کہ شام میں روسی مداخلت انتہائی خطرناک ہے۔