واشنگٹن(نیوزڈیسک)امریکی وائٹ ہاو¿س نے انتہا پسند اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کو خبردار کیا ہے کہ وہ اشتعال انگیز بیانات جاری کرنے سے گریز کریں،وائٹ ہاو¿س نے یہ انتباہ صہیونی وزیراعظم کی ایک حالیہ تقریر کے ردعمل میں جاری کیا ہے جس میں انھوں نے یہ بے بنیاد دعویٰ کیا تھا کہ مفتیِ اعظم فلسطین امین الحسینی نے ایڈولف ہٹلر کو یورپ میں یہود کے قتل عام پر اکسایا تھا۔میڈیارپورٹس کے مطابق نیتن یاہو کے اس متنازعے دعوے کے ردعمل میں وائٹ ہاو¿س کے ترجمان ایرک شلز نے نیوز بریفنگ کے دوران کہا کہ میرے خیال میں یہاں وائٹ ہاو¿س میں اس بات میں کوئی شک نہیں پایا جاتا ہے کہ ہولو کاسٹ کا کون ذمے دار تھا جس کے دوران ساٹھ لاکھ یہود کا قتل عام کیا گیا تھا۔انھوں نے کہا کہ ہم سرکاری اور نجی طور پر طرفین پر یہ زور دیتے رہیں گے کہ وہ ایسے اشتعال انگیز بیانات ،الزامات یا اقدامات سے گریز کریں کہ جن سے تشدد کو شہ مل سکتی ہو۔ترجمان کا کہنا تھاکہ ہم اس بات میں یقین رکھتے ہیں کہ اشتعال انگیز بیانات کو بند کرنے کی ضرورت ہے۔وائٹ ہاو¿س کی جانب سے یہ ردعمل برلن میں وزیرخارجہ جان کیری اور نیتن یاہو کے درمیان ملاقات کے بعد سامنے آیا ہے۔جان کیری نے فلسطینیوں اور اسرائیلیوں پر زوردیا تھا کہ وہ اشتعال انگیزی کا سلسلہ بند کردیں۔