جدہ (نیوز ڈیسک) سعودی عرب کے وزیر خارجہ عادل الجبیر نے شامی صدر بشارالاسد کو داعش کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا ہے ان کی وجہ سے ساری دنیا کے جنگجو داعش میں شامل ہوئے ۔ انہوں نے کہا کہ داعش کے خاتمے کیلئے ہمیں بشارالاسد سے فاصلہ اختیار کرنا ہوگا ۔ ان کا کہنا تھا کہ سعود ی عرب جنیوا معاہدہ اول کی بنیاد پر امن حل چاہتا ہے ۔ ہم شام کی وحدت اور اس کے اداروں کو تحفظ چاہتے ہیں ۔ عبوری دور میں بشار الاسد کے کردار سے متعلق ایک سوال کے جواب میں عادل الجبیر کا کہنا تھا کہ بشارالاسد کا کردار یہی ہے کہ وہ شام چھوڑ دیں انہوں نے اعلان کیا کہ آج بروز جمعہ جنیوا میں ہونیوالے چار افریقی اجلاس کا مقصد جنیوا ، ون کی روشنی میں شامی تنازع کا پرامن حل تلاش کرنے کیلئے مشور ہ اور باہمی تعاون کیاجائےگا۔ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ شام میں قیام امن صرف بشارالاسد کی برخاستگی کے بعد بننے والی بااختیار عبوری حکومت کے قیام سے ہی ممکن ہے ۔ انہوں نے ایران کے حوالے سے اپنا موقف بتاتے ہوئے کہا کہ ایران تنازع کا حصہ ہے اس لئے یہ کسی حل کا حصہ نہیں ہوسکتا ۔ ایران لڑائی م میں شریک فریق ہے جس نے بشار الاسد کی حمیت کیلئے حزب اللہ اور دوسری ملیشیاﺅں کو شام میں داخل کیا۔ یاد رہے کہ روس شام میں شدت پسند تنظیم داعش کیخلاف فضائی حملے کرنے کا دعویدار ہے تاہم گذشتہ روز شائع ہونیوالی ایک رپورٹ میں یہ انکشاف سامنے آیا ہے کہ روس کے اسی فیصد حملوں میں داعش کی بجائے داعش مخالف فورسز کو نشانہ بنایاگیاہے ۔