جمعرات‬‮ ، 18 ستمبر‬‮ 2025 

افغانستان میں طالبان کا حملہ، غزنی کا ضلعی گورنر ہلاک

datetime 23  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(نیوز ڈیسک) افغانستان میں طالبان کے حملے میں ضلعی گورنر اور پولیس افسر جاں بحق ہوگئے جبکہ جنگجو کابل کے مضافات میں بھی سرگرم ہو گئے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق صوبہ غزنی کے ضلع جگ ہاتو کے نواحی علاقے سا قالامیں گاڑی پر سوار عسکریت پسندوں نے علی الصباح چھوٹے ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے باعث ضلعی گورنر محمد داؤد اور ایک پولیس افسر جاں بحق ہو گئے۔ ڈپٹی گورنر غزنی محمد علی احمدی کا کہنا تھا کہ ضلع جگ ہاتو کے گورنر اپنی ذاتی گاڑی میں سفر کررہے تھے جب ان پر طالبان نے حملہ کیا۔ صوبائی پولیس کے سربراہ جنرل الامین اللہ امر خیل نے بتایا کہ حملے کے وقت گورنر محمد داؤد دفتر سے اپنے گھر جارہے تھے۔حکام نے اس حوالے سے تحقیقات شروع کردیں۔ دریں اثنا ایک رپورٹ کے مطابق طالبان کابل کے مضافات میں بھی فعال ہوگئے۔ کابل کے مضافاتی ضلع دیہ سبز کے گاؤں خواجہ گھر میں حکومت کی موجودگی برائے نام ہے اور اس علاقے پر حکام کی بہت کم توجہ ہے۔ اس علاقے میں طالبان باغی خاموشی مگر تیزی سے بغاوت کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ خواجہ گھر کے مکینوں کا کہنا تھا کہ ان کے علاقے میں چلتے پھرتے کہیں بھی کسی طالبان جنگجو سے آمنا سامنا ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔
اس علاقے میں طالبان باغیوں کی موجودگی اور ان کی سرگرمیاں اس لیے غیر معمولی اہمیت کی حامل ہیں کہ افغانستان میں طالبان عسکریت پسندوں کی کابل حکومت کے خلاف بغاوت کی کوشش میں تیزی آ رہی ہے۔ طالبان کی کابل کے اتنے نزدیک موجودگی دراصل کوئی نئی بات نہیں ہے۔
کئی برسوں سے عسکریت پسند دیہ سبز کے علاقے کو حملے کرنے کیلیے استعمال میں لا رہے ہیں۔ رہائشی محمد رسول کا کہنا تھا کہ طالبان دراصل اسی جگہ سے تعلق رکھتے ہیں اور یہاں کے عوام میں ان کی خاصی حمایت پائی جاتی ہے۔ ایک کسان نے کہا کہ طالبان آکر ہمارے دروازے پر دستک دیتے ہیں، خود کو متعارف کراتے ہیں پھر پانی اور کھانا مانگتے ہیں۔ہم انھیں یہ سب کچھ دے دیتے ہیں۔ دیہ سبز کے ایک ضلعی چیف محمد گل شرافت کا کہنا تھا کہ طالبان جسمانی طور پر خود دیہ سبز میں موجود نہیں پائے جاتے مگر وہ گاہے بگاہے دوسرے علاقوں سے راکٹ لاکر اس ضلع کو راکٹوں کے ’’لانچ پیڈ‘‘ کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انسان بیج ہوتے ہیں


بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…