پیر‬‮ ، 14 جولائی‬‮ 2025 

افغانستان میں طالبان کا حملہ، غزنی کا ضلعی گورنر ہلاک

datetime 23  اکتوبر‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کابل(نیوز ڈیسک) افغانستان میں طالبان کے حملے میں ضلعی گورنر اور پولیس افسر جاں بحق ہوگئے جبکہ جنگجو کابل کے مضافات میں بھی سرگرم ہو گئے۔ذرائع ابلاغ کے مطابق صوبہ غزنی کے ضلع جگ ہاتو کے نواحی علاقے سا قالامیں گاڑی پر سوار عسکریت پسندوں نے علی الصباح چھوٹے ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے باعث ضلعی گورنر محمد داؤد اور ایک پولیس افسر جاں بحق ہو گئے۔ ڈپٹی گورنر غزنی محمد علی احمدی کا کہنا تھا کہ ضلع جگ ہاتو کے گورنر اپنی ذاتی گاڑی میں سفر کررہے تھے جب ان پر طالبان نے حملہ کیا۔ صوبائی پولیس کے سربراہ جنرل الامین اللہ امر خیل نے بتایا کہ حملے کے وقت گورنر محمد داؤد دفتر سے اپنے گھر جارہے تھے۔حکام نے اس حوالے سے تحقیقات شروع کردیں۔ دریں اثنا ایک رپورٹ کے مطابق طالبان کابل کے مضافات میں بھی فعال ہوگئے۔ کابل کے مضافاتی ضلع دیہ سبز کے گاؤں خواجہ گھر میں حکومت کی موجودگی برائے نام ہے اور اس علاقے پر حکام کی بہت کم توجہ ہے۔ اس علاقے میں طالبان باغی خاموشی مگر تیزی سے بغاوت کی تیاریاں کر رہے ہیں۔ خواجہ گھر کے مکینوں کا کہنا تھا کہ ان کے علاقے میں چلتے پھرتے کہیں بھی کسی طالبان جنگجو سے آمنا سامنا ہونے کے امکانات بہت زیادہ ہیں۔
اس علاقے میں طالبان باغیوں کی موجودگی اور ان کی سرگرمیاں اس لیے غیر معمولی اہمیت کی حامل ہیں کہ افغانستان میں طالبان عسکریت پسندوں کی کابل حکومت کے خلاف بغاوت کی کوشش میں تیزی آ رہی ہے۔ طالبان کی کابل کے اتنے نزدیک موجودگی دراصل کوئی نئی بات نہیں ہے۔
کئی برسوں سے عسکریت پسند دیہ سبز کے علاقے کو حملے کرنے کیلیے استعمال میں لا رہے ہیں۔ رہائشی محمد رسول کا کہنا تھا کہ طالبان دراصل اسی جگہ سے تعلق رکھتے ہیں اور یہاں کے عوام میں ان کی خاصی حمایت پائی جاتی ہے۔ ایک کسان نے کہا کہ طالبان آکر ہمارے دروازے پر دستک دیتے ہیں، خود کو متعارف کراتے ہیں پھر پانی اور کھانا مانگتے ہیں۔ہم انھیں یہ سب کچھ دے دیتے ہیں۔ دیہ سبز کے ایک ضلعی چیف محمد گل شرافت کا کہنا تھا کہ طالبان جسمانی طور پر خود دیہ سبز میں موجود نہیں پائے جاتے مگر وہ گاہے بگاہے دوسرے علاقوں سے راکٹ لاکر اس ضلع کو راکٹوں کے ’’لانچ پیڈ‘‘ کے طور پر استعمال کرتے ہیں۔



کالم



کاش کوئی بتا دے


مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…

حکمت کی واپسی

بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…