مقبوضہ بیت المقدس(نیوز ڈیسک) اسرائیلی فوج فلسطین دشمنی میں اتنی اندھی ہوگئی کہ انہیں اب یہودی بھی فلسطینی نظرآنے لگے ہیں اسی لیے تازہ واقعہ میں اسرائیلی فوجی نے یہودی کو فلسطینی سمجھ کر ہلاک کردیا۔برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق ایک اسرائیلی شہری نے وسطی مقبوضہ بیت المقد س میں بس پر سوار ہونے والے 2 اسرائیلی فوجیوں کو حملہ آور سمجھ کر روک لیا جب کہ فوجی بھی اس شخص کو حملہ آور سمجھے اور اس سے خود کی شناخت کرانے کا کہا لیکن شہری نے اپنی شناخت سے انکار کردیا جس پر اسرائیلی فوجیوں کی اپنے ہی شہری سے لڑائی شروع ہوگئی اور اس دوران شہری نے ایک فوجی کی بندوق پر ہاتھ ڈالا تو دوسرے فوجی نے اسے گولی مار دی۔واضح رہے کہ یہ حالیہ چند دنوں میں اسرائیلی فوجی کی جانب سے کسی شخص کو غلطی سے حملہ آور سمجھ کر ہلاک کیے جانے کا دوسرا واقعہ ہے۔ اس سے قبل 18 اکتوبر کو بھی ایک بس اڈے پر حملے کے دوران وہاں تعینات محافظ نے اریٹیریا کے ایک شہری کو حملہ آور کا ساتھی سمجھ کر گولی ماردی تھی جس کے بعد وہاں موجود عام شہریوں نے اسے تشدد کا نشانہ بھی بنایا اور وہ زخموں کی تاب نہ لا کر چل بسا تھا۔